شہبازشریف، اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف سے بات نہیں کرنی چاہیے، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف اور اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف سے بات نہیں کرنی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماء ٹی وی کے پروگرام ’میرے سوال‘ میں خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔
ن لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ کیا ہر سال پنجاب اور کے پی الیکشن پہلے اور قومی الیکشن 5 ماہ بعد ہونگے۔ پی ٹی آئی والے ایک اسمبلی جیت کر آ جائے اور پھر اسمبلی توڑ کر توڑ کیا ہو گا۔ وزیراعلیٰ پرویزالہٰی تھے، اسمبلی تحلیل کا فیصلہ ان کا نہیں تھا،اسمبلی توڑکرکہےالیکشن کراؤ تو الیکشن ہوجائیں گے، انتخابات کی تیاری کررہی ہوں، پنجاب کےدورےکیےہیں، الیکشن اپنے وقت پر ہونےچاہئیں، معیشت کوسنبھالنے میں 2 سے 3 سال لگتے ہیں۔
گیدڑفردِجرم اورگرفتاری کےخوف سےحاضری لگائے بغیر بھاگ گیا،مریم نواز
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن نے مزید کہا کہ عمران خان کےمعیشت سے متعلق اعداد و شمار کو نہیں مانتی، نوازشریف نے6 فیصد گروتھ چھوڑی تھی، نوازشریف نےآئی ایم ایف معاہدہ مکمل کیا، نوازشریف نے آئی ایم ایف کو خیرآباد کہہ دیاتھا۔عمران خان کو بٹھا کر آئی ایم ایف سے بات کرانی چاہیےتھی، شہبازشریف اوراسحاق ڈار کو آئی ایم ایف سے بات نہیں کرنی چاہیے۔ آج آئی ایم ایف سخت شرائط رکھ رہاہے، آئی ایم ایف ڈیل کرکےملک کےہاتھ پاؤں باندھ کران کے سامنے رکھ دیا گیا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ایسے شخص کو لاکر بٹھایا گیا جس کو معیشت کا نہیں پتاتھا، نوازشریف کے4سال میں ڈالر کی قیمت مستحکم رہی، نوازشریف حکومت گئی تواسحاق ڈار وزیرخزانہ تھے، ڈالر100روپے کا تھا۔ اسحاق ڈارنے کئی بارملکی معیشت کو سنبھالا ہے۔
ن لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ریاست کسی کو گرفتار کرنا چاہتی ہے تو مشکل نہیں ہوتا، حکومت چاہے تو 5منٹ میں گرفتار کرسکتی ہے،پی ٹی آئی عسکری اور دہشت گرد تنظیم بن گئی ہے، حکومت کے جس فیصلے سے متفق نہیں ہوتی، اس سےاختلاف کرتی ہوں، حکومت کی طرف سےایسی بات ہوگی جس سےعوام کو مشکل ہوتوبات کروں گی،میری ذمہ داری پارٹی کی ذمہ داری ہے،یہی نبھارہی ہوں، میرے پاس حکومت کا کوئی عہدہ نہیں، شہبازشریف سےاچھےتعلقات ہیں،پہلےبھی اچھےتھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو شخص دماغی درست نہ ہو اس کے ہاتھ فیصلے کیسے دیئے جا سکتے ہیں؟ عمران گرفتاراس لیے نہیں ہو رہے کہ خون ٹیسٹ ہو گا، چیزیں سامنےآئیں گی، توشہ خانہ سے رقم ادا کر کے تحفہ لینا غیر قانونی نہیں، پہلےتوشہ خانہ میں تحفہ جمع ہوتا ہے پھر قیمت لگتی ہے، قیمت ادا کرنے کے بعد توشہ خانہ سے تحفہ لیا جاتا ہے، عمران خان پر توشہ خانہ سے تحفے گھر لے جانے کا کیس ہے، عمران نےتحفےدبئی میں بیچے، پیسہ کہاں گیا کسی کو معلوم نہیں ہے، گھڑی بیچ کر یہ پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے لیکر آئے۔ فرح گوگی پراپرٹی ٹائیکون کے جہاز میں پیسہ لیکرآئی تھی۔
ن لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ آڈیو لیک ہوناغلط ہے، میری اوروزیراعظم کی آڈیومیں ملک کیخلاف کوئی بات نہیں۔ ظل شاہ پی ٹی آئی کارکن تھا،اس کی ہلاکت پر افسوس ہے، صدر اور ایک پارٹی رکن نے جو باتیں کیں اس پر بات نہیں ہونی چاہیے؟ جن کی آڈیوز آئی ہیں ان میں سے کسی نے نہیں کہا یہ ان کی نہیں، عمران خان کہتےتھےآڈیو ریکارڈ کرنادرست ہے، جسے جائز قرار دے رہے تھے آج کہہ رہے ہیں یہ کیوں ہو رہا ہے؟ شہباز شریف کی کوئی متنازع آڈیونہیں آئی، نہ ہی آئےگی، ریکارڈنگ ہر جگہ ہوتی ہے، اہم یہ ہے کہ بات کیا کی جارہی ہے، کسی سیاسی مخالف کی ذاتی گفتگوٹیپ،ریلیز، ریکارڈ کرنے کے حق میں نہیں، ٹریفک روکنےپرتکلیف ہوتی ہے،اپنےلیےنہ روکنےکی ہدایت دیتی ہوں۔