بشریٰ انصاری کا ظاہر جعفر کی سزا کیخلاف فیصلے پر عملدرآمد پر زور

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ظاہر جعفر اور شریک مجرمان کیخلاف فیصلہ سنایا تھا

پاکستان کی معروف اور مایہ ناز اداکارہ بشریٰ انصاری نے نورمقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کی سزائے موت پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ ظاہرجعفر اور شریک مجرمان نے ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزاؤں کو چیلنج کیا تھا، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس اعجاز اسحاق پر مشتمل بینچ نے 21دسمبرکو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزائے موت کا حکم برقرار رکھا اور شریک مجرمان محمد افتخار اور جان محمد کی سزا کے خلاف اپیلیں بھی خارج کردیں۔

دوسری طرف بشریٰ انصاری نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے نور مقدم کیس میں ظاہر جعفر کی سزائے موت کے فیصلے پر کاش عملدرآمد ہو جائے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بشریٰ انصاری نے مزید کہا کہ مگر مزا تو تب تھا کہ اس کے بھی ٹکڑے کرتے، پھانسی تو پل بھر کی موت ہے، اس کو عبرت کا نشان بنانا چاہیئے تھا کہ آگےکسی کو ڈر تو ہوتا! اب یہاں قانونی داؤ پیچ سامنے آجائیں گے، ابھی عابد ملہی اور شاہنواز امیر کو بھی عبرت ناک موت مارنا چاہیئے۔

Shaukat Ali Mar 18, 2023 01:49pm
سزاۓ موت کی سزا پر ہر صورت میں عمل ہونا چاہیے تاکہ مستقبل میں کوئی بیٹی ایسے دل دہلا دینے والے سانحے سے محفوظ رہ سکے بصورت دیگر طاقتور کو پیغام ملے گا کہ وہ قانون سے بچ کر نکل سکتا ہے اور یوں پھر کوئی نور کسی ظاہر جعفر جیسے سفاک کے رحم و کرم پر ہوگی۔
Tabool ads will show in this div