مکھی کے دماغ کا سب سے پہلا خاکہ

مکھی کے دماغ کا خاکہ مکمل کرنے میں محققین کو 12 سال لگے

ایک ناقابل یقین پیشرفت میں،سائنسدانوں نے مکھی کے دماغ کا پہلا جامعہ خاکہ مکمل کرلیا ہے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج اورجان ہوپکنزیونیورسٹی کے محققین کی جانب سے بنائے گئےاس خاکے میں مکھی کےدماغ کے ہرنیورون واضح دِکھایا گیا ہےاور یہ دِکھایا گیا ہے کہ یہ کس طرح ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔

حیدرآباد:مُکھی ہاؤس فنِ تعمیرکااعلیٰ نمُونہ

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ نیورو سائنس میں یہ کامیابی ماہرین کو دماغ کی سرگرمی کے نظام کےحقیقی فہم سے مزید قریب کرے گی۔

3016 نیورونز کا یہ خاکہ جو مکھی کا دماغ اور اس کے اندر اعصابی راستوں کی تفصیلی سرکٹری بناتا ہے، اس کو کنیکٹوم کہتے ہیں۔محققین کے مطابق یہ اب تک کا پیش کیا جانے والا سب سے بڑا اور مکمل کنیکٹوم ہے۔

ملتان میں کینو کے باغات پر مکھیوں کا حملہ

کسی بھی عضویے کا اعصابی نصاب، بشمول دماغ کے، نیورونز سے بنا ہوتا ہے جو ایک دوسرے سے سناپسز (وہ جوڑ جو نیورونز کو جوڑتے ہیں) سے جڑے ہوتے ہیں۔

ایک نیورون سے دوسرے نیورون تک معلومات ان سناپسز کے ذریعے کیمیکلز کی صورت میں آگے بڑھتا ہے۔

نوجوان کی شہد کی مکھیوں سےدوستی

یونیورسٹی آف کیمبرج کی محقق پروفیسرزلیٹک کا کہنا تھا کہ دماغ کا نظام جس طرح بنا ہوتا ہے یہ دماغ کی کارکردگی پراثر انداز ہوتا ہے۔

اس سے پہلے تک صرف راؤنڈ وارم،لو کورڈیٹ کے بچے اور سمندری اینیلِڈ کے لاروا کے دماغ کا ڈھانچہ دیکھا گیا تھا۔ یہ تمام دماغ سیکڑوں نیورونز پر مشتمل تھے۔

scientists

insect brain

University of Cambridge

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div