زمان پارک آپریشن: لاہور ہائیکورٹ میں سماعت آج ہوگی
زمان پارک میں دو روز سے جاری ہنگامے کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد بریک لگ گئے، پی ٹی آئی چیئرمین کی رہائش گاہ کے باہر آپریشن سے متعلق درخواستوں پر سماعت آج 10 بجے لاہور ہائیکورٹ میں ہوگی۔ پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھڑپوں میں 2 روز کے دوان سیکیورٹی اہلکاروں سميت 100 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کیلئے زمان پارک میں پولیس آپریشن کا معاملہ لاہورہائیکورٹ پہنچ چکا ہے، جہاں عدالت نے بدھ کو پولیس سے عارضی طور پر پیچھے ہٹنے کا کہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پرتشدد مظاہرے: پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کیخلاف مقدمات
عدالت عالیہ نے نے آپریشن جمعرات کی صبح 10 بجے تک روکنے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے تھے کہ ہم سیز فائر کروارہے ہیں، میں ابھی امن چاہتا ہوں۔
لاہور ہائیکورٹ کی ہدایت کے بعد اب پولیس وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے آج زمان پارک کارخ کرے گی یا نہیں، سب نظریں عدالت پر ٹکی ہوئی ہیں۔
تفصیلات پڑھیں: زمان پارک کی موجودہ صورتحال،ڈنڈا برداروں نے کنٹرول سنبھال لیا
زمان پارک میں بدھ کو دوسرے روز بھی پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں جھڑپیں ہوئیں، کھلاڑیوں نے پولیس کی پیشقدمی روکنے کیلئے پیٹرول بموں کا استعمال کیا، پتھراؤ کیا اور غلیلیں چلائیں جبکہ سرکاری و نجی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
پولیس کی جانب سے مشتعل افراد کو منتشرکرنے کیلئے بار بار شیلنگ کی گئی، سیاسی کارکنوں کے ساتھ جھڑپوں میں ڈی پی او اور ایس پی سمیت 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں پولیس و رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایک شخص خود کو قانون سے بالاترسمجھتا ہے، وزیراعظم
پی ٹی آئی کے حامی وکلاء نے لاہور ہائیکورٹ کے باہر پر تشدد احتجاج بھی کیا، حفاظت پر مامور اہلکاروں پر دھاوا بولا اور ٹائروں کو آگ لگادی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں وارنٹ گرفتاری کی منسوخ کرنے کی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست مسترد کردی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میں حل نکالوں گا، اپنی عدالتوں کا تقدس بھی مدنظر رکھوں گا، قانون کی عملداری کی بات تو سب کرتے ہیں مگر ہمیں اس کا پتہ ہی نہیں، عدالتوں کے بلانے پر کوئی نہیں آتا تو پھر قانون ہی راستہ لیتا ہے۔