لاہور میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھڑپیں جاری، عمران خان گھر سے باہر آگئے

عمران خان کے وارنٹ گرفتاری 16 مارچ تک معطل، تحریری فیصلہ جاری

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان زمان پارک میں اپنے گھر سے باہر آگئے، انہوں نے گیس ماسک لگا کر کارکنوں سے ملاقات کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان زمان پارک میں اپنے گھر سے باہر آگئے، انہوں نے گیس ماسک لگا رکھا تھا، سابق وزیراعظم نے کارکنوں سے ملاقات بھی کی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس تحریک انصاف کے چیئرمین عمران کو توشہ خانہ کیس میں تاحال گرفتار کرنے میں ناکام ہے جبکہ عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک لاہور میں حالات بدستور کشیدہ ہیں، مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کارکنان کی پولیس سے جھڑپیں جاری ہیں، جھڑپوں میں اب تک 50 سے زائد پولیس اہلکاروں سمیت 60 افراد زخمی ہوگئے، چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری 16 مارچ تک معطل ہونے کا تحریری حکم جاری کردیا گیا۔

لاہور میں زمان پارک کے باہر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، تحریک انصاف کے کارکن عمران خان کے گھر کے باہر موجود ہیں، پولیس، رینجرز اور پی ٹی آئی کے کارکن آمنے سامنے ہیں، وقفے وقفے سے شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے، پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا جارہا ہے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق زمان پارک میں بجلی کا ٹرانسفارمر دھماکے سے پھٹ گیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

لاہور پولیس نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ایس ایل کے میچ تک کوئی بھی پیش قدمی نہیں کی جائے گی، پولیس کئی علاقوں میں پیچھے ہٹ گئی ہے۔ پاکستان سپر لیگ کا پہلا کوالیفائر آج شام کھیلا جائے گا۔

ترجمان پنجاب حکومت

پنجاب حکومت نے لاہور کی کشیدہ صورتحال کے باوجود پاکستان سپر لیگ 8 کا پہلا کوالیفائر آج ہر صورت کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ میچ انعقاد میں کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کیلئے سختی سے نمٹا جائے گا، عدالتی احکامات پر بھی سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا۔

پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاریاں بھی کی گئیں، کارکنوں کے پتھراؤ کے باعث رینجرز اہلکار بھی زخمی ہوگیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے وکلاء بھی لاہور ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کرنے نکل پڑے، سڑک بلاک کردی، موٹر سائیکل سے پیٹرول نکال کر ٹائروں کو بھی آگ لگادی۔

وکلاء کے احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی، اس موقع پر پی ٹی آئی رہنماء فواد چوہدری بھی موجود تھے۔

لاہور میں پولیس، رینجرز اور پی ٹی آئی کے کارکن بدستور آمنے سامنے ہیں، وقفے وقفے سے شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے، پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا جارہا ہے جبکہ پی ٹی آئی کارکنان پتھراؤ کرنے کے ساتھ ساتھ پیٹرول بم کا بھی استعمال کررہے ہیں۔

پی ٹی آئی کارکنوں کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں وہ پولیس کی بکتر بند گاڑی پر پیٹرول بم پھینک رہے، جس کے بعد پولیس اہلکار گاڑی سے دور بھاگتے ہوئے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے کارکن رینجرز کی گاڑی پر ڈنڈے برسا رہے ہیں
پی ٹی آئی کے کارکن رینجرز کی گاڑی پر ڈنڈے برسا رہے ہیں

مال روڈ، دھرمپورہ اور زمان پارک پوری رات ميدان جنگ بنا رہا، رات بھر پی ٹی آئی کارکنان اور پوليس کے درميان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ پتھراؤ سے ڈی پی او شیخوپورہ زاہد نواز مروت اور ایس پی عمارہ شیرازی بھی زخمی ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی 4 مقدمات میں حفاظتی ضمانت لینے کا فیصلہ

سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ، ڈی آئی جی آپریشنز افضال کوثر اور سہيل سکھیرا تمام رات مال روڈ پر موجود رہے۔ قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ ڈویژن سے آنیوالی پولیس فورس اور رينجرز اہلکاروں نے زمان پارک کو تینوں اطراف سے گھیرے ميں لے لیا۔

یاد رہے ک گزشتہ روز سے زمان پارک کے باہر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، پولیس کو پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ڈنڈا بردار کارکنوں نے رینجرز کی گاڑی پر حملہ کیا اور اس کے شیشے توڑ ڈالے، پی ٹی آئی کارکنوں نے غلیلوں سے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

پولیس نے زمان پارک جانے والے تمام راستے بند کردیئے گئے، مشتعل کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، مشتعل کارکنوں نے واٹر کینن کو بھی آگ لگادی۔

سی سی پی او لاہور کے مطابق پولیس کے پاس کوئی ہتھیار نہیں ہے، پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان تصادم سے 50 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے، زمان پارک کے باہر ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد بخاری زخمی ہوگئے، جنہیں طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

##اسپتال انتظامیہ

حکام نے لاہور کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی کا نفاذ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایم ایس سروسز اسپتال کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو ڈنڈوں اور پتھروں کے زخم آئے ہیں، کچھ اہلکاروں کو فریکچر بھی ہوئے، پولیس اہلکاروں کے علاوہ 8 شہریوں کو بھی زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ معمولی زخمیوں کو ڈسچارج کیا جارہا ہے،

##لاہور میں اسکول اور کالجز بند

لاہور کے موجودہ حالات کے پیش نظر کمشنر لاہور نے شہر کے مختلف علاقوں میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کردیا۔

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ زمان پارک سے ملحقہ گڑھی شاہو، جیل روڈ، مال روڈ اور میاں میر میں اسکول اور کالجز بند رہیں گے۔

ضلعی انتظامیہ کے فیصلے سے سیکریٹری اسکولز و ہائر ایجوکیشن اور ڈپٹی کمشنر لاہور کو آگاہ کردیا گیا۔

سیشن عدالت سے چیئرمین پی ٹی آئی کو ریلیف

سیشن عدالت سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ریلیف مل گیا، جہاں ان کی جانب سے پیشی کی یقین دہانی کے بعد ناقابل ضمانت وارنٹ 16 مارچ تک معطل کردیئے گئے۔

سیشن عدالت کے جج فیضان حیدر گیلانی نے ایک صفحے پر مشتمل فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کیا گیا، سیشن عدالت نے پیشی یقینی بنانے کیلئے وارنٹ جاری کئے تھے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے وکیل کے مطابق سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے عمران خان عدالت میں نہیں ہوئے، حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی سے سیکیورٹی بھی واپس لے لی۔

عدالت کا کہنا ہے کہ حکومتی دستاویزات مہیا کرنے کیلئے وکلاء نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، وکلاء سیکیورٹی واپس لینے والی حکومتی دستاویز کے ساتھ 16 مارچ کو پیش ہوں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ سیشن عدالت کے جاری کردہ وارنٹ گرفتاری 16 مارچ تک معطل رہیں گے۔

عمران خان کی درخواست پر سماعت

اسلام آباد ہائی کورٹ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست اور اعتراضات پر سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس نے کہا کہ اعتراضات ختم کردیں تو آج ہی درخواست سماعت کیلئے دوبارہ مقرر کردیں گے۔

کارکنوں کیخلاف مقدمات

راولپنڈی اور اسلام آباد کے 5 تھانوں میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کیخلاف مقدمات درج کرلئے گئے، جن میں کھنہ، ترنول اور بہارہ کہو شامل ہیں۔ ایک ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماء عامر مغل ترنول پھاٹک بند کرنے کے علاوہ سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا جبکہ مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایکسپریس وے پر پی ٹی آئی مظاہرین کے پتھراؤ سے ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے، مدمات میں پولیس پر حملے، سڑک بلاک کرنے، کار سرکار میں مداخلت اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی شامل کی گئی ہیں۔

گزشتہ روز کی صورتحال

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے وارنٹ گرفتاری چیلنج کر دیئے گئے ہیں، کچھ دیر بعد سماعت کا امکان ہے، شبلی فراز اور بیرسٹر گوہر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے ہیں۔

مجھے کچھ ہوگیا تو آپ نے جدوجہد جاری رکھنی ہے: عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ’پولیس مجھے گرفتار کرنے کیلئے زمان پارک پہنچ چکی ہے، ان کا خیال ہے کہ عمران خان جیل میں چلا جائے گا تو قوم سو جائے گی۔‘

عمران خان نے قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ان کو غلط ثابت کرنا ہے اور بتانا ہے کہ ہم زندہ قوم ہیں، مجھے کچھ ہو جاتا ہے یا جیل چلا جاتا ہوں تو آپ نے جدوجہد جاری رکھنی ہے۔

عمران خان کی حفاظت اور عزت کی بھی برابر فکر ہے، صدر مملکت

صدر مملکت عارف علوی نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ’ آج کے واقعات سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے، غیر ضروری انتقامی سیاست، ایسے ملک کی حکومت کی ناقص ترجیحات جس کو عوام کی معاشی بدحالی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے’۔

انہوں نے کہا کہ ’کیا ہم بڑے خطرناک سیاسی منظر نامے کی طرف جارہے ہیں؟ مجھے تمام سیاستدانوں کی طرح عمران خان کی حفاظت اور عزت کی بھی برابر فکر ہے‘۔

تصادم کے باعث لاہور کی سڑکوں پر ٹریفک جام کی صورتحال

دوسری جانب زمان پارک میں پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم کے سبب لاہور شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک کو ڈائیورٹ کرنے سے دیگر شاہراہوں پر ٹریفک کا دبائو بڑھ گیا اور کینال روڈ کے علاوہ مال روڈ ، جیل روڈ، فیروز پور روڈ اور گلبرک کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام رہا۔شاہرائوں پر شدید ٹریفک جام کے سبب عوام شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

عمران خان کادفاع کریں گے،شاہ محمودقریشی

اس سے پہلے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمودقریشی کی میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم قانون کےدائرےمیں رہتےہوئےاپنادفاع کررہےہیں ۔

شاہ محمودقریشی نے مزید کہا کہ ان کےعزائم کواللہ خاک میں ملائےگا۔ عمران خان کادفاع کریں گے۔

جبکہ عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کی خبروں کے حوالے سے فرخ حبیب نے پولیس سےمذاکرات کےبعدمیڈیاسےگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہم نوٹس پولیس سےوصول کرلیتےہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہمارےوکلاءنوٹس اوروارنٹ کوعدالت میں چیلنج کررہےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پرپہلےبھی قاتلانہ حملہ ہوا،اب رسک نہیں لے سکتے۔ ہماری سیکیورٹی کی درخواست پہلےہی جمع ہےجس پر عملدرآمدنہیں ہوا۔

عدالت نے عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا

اسلام آباد کی سیشن عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) ( PTI ) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان ( Imran Khan ) کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے آج بروز منگل 14 مارچ کو اپنے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری ( Arrest Warrant ) کو چیلنج کیا گیا تھا۔

سیشن جج طاہر محمود کے رخصت پر ہونے کے باعث ڈیوٹی جج سکندر خان کی عدالت میں پی ٹی آئی کے چیئرمین کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔ جس کے بعد ڈیوٹی جج سکندر خان نے درخواست ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی کو مارک کی۔

بعد ازاں سیشن عدالت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیتے ہوئے 16 مارچ تک عمران خان کی گرفتاری سے روکنے کا حکم جاری کیا۔ عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ٹی آئی وکلا سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق دستاویزات عدالت کے روبرو پیش کریں۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرنے کے بعد سماعت ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا اور انتظار حیدر پنجوتھا کی جانب سے آج ڈیوٹی جج کو درخواست دائر کی گئی تھی۔

گزشتہ روز 13 مارچ بروز پیر کو خاتون جج کو دھمکی دینے سے متعلق کیس میں عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری ہوئے تھے، جب کہ توشہ خانہ کیسز میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ عدالت نے مارگلہ پولیس کو 29 مارچ تک سابق وزیر اعظم کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا، عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت پر عمران خان کی جانب سے بریت کی درخواست پر بحث ہو گی۔

قبل ازیں 9 مارچ کو خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینےکے کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی تھی۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس 20 اگست کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اسلام آباد کے علاقے صدر کے مجسٹریٹ علی جاوید کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ 20 اگست کو پاکستان تحریک انصاف رہنما شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف عمران خان کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جس کا راستہ زیرو پوائنٹ سے ایف 9 پارک تک تھا، اس دوران عمران خان کی تقریر شروع ہوئی جس میں انہوں نے اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ ترین افسران اور ایک معزز خاتون ایڈیشنل جج صاحبہ کو ڈرانا اور دھمکانا شروع کیا۔

ریلی سے خطاب میں عمران خان نے اسلام آباد پولیس کے آئی جی اور ڈی آئی جی کے خلاف مقدمہ درج کرنی کے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم تم کو چھوڑیں گے نہیں‘، اس کے بعد انہوں نے عدلیہ کو اپنی جماعت کی طرف متعصب رویہ رکھنے پر بھی خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وہ بھی نتائج کے لیے تیار ہوجائیں۔

SHAH MEHMOOD QURAISHI

ZAMAN PARK

IMRAN KHAN ARREST WARRANT

تبولا

Tabool ads will show in this div
Brian Mar 15, 2023 03:25pm
Большое спасибо ! Навещайте и еще на родной блог ;) Балкон внутри цена

تبولا

Tabool ads will show in this div