امریکا کے بعد جرمنی نے بھی چین کو دھمکی دیدی
جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے چین کو خبردار کیا ہے کہ اگر روس کو ہتھیار فراہم کئے گئے تو اس کو سنگین ’نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دیئے گئے انٹرویو میں جرمن چانسلر نے امید ظاہر کی ہے کہ چین روس کو ہتھیار فراہم کرنے سے گریز کرے گا تاہم ساتھ ہی دھمکی بھی دی ہے کہ اگر روس کو ہتھیار فراہم کئے گئے تو چین کو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
امریکی حکام نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ چین کسی بھی وقت روس کو ہتھیاروں کی فراہمی شروع کرسکتا ہے۔ جرمنی چانسلر نے یہ بیان امریکی صدر سے ملاقات کے دو روز بعد دیا ہے۔
مزید جانیے : امریکا کی روس پر پابندیوں کی خلاف ورزی پر چین کو دھمکی
جرمن چانسلر نے دورے پر روانہ ہونے سے قبل کہا تھا کہ چین کو روس کو ہتھیاروں کی فراہمی سے گریز کرنا چاہئے بلکہ اپنا اثر و رسوخ یوکرین سے روس کی افواج نکلوانے کیلئے استعمال کرنا چاہئے۔
اولاف شولز سے پوچھا گیا کہ اگر روس نے چین کو ہتھیار دیئے تو کیا چین پر پابندیاں لگیں گی؟۔ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو چین کو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے تاہم ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے اور میں اس بارے میں پُرامید بھی ہوں، ہمیں اس معاملے میں بہت ہوشیار رہنا پڑے گا۔
جرمن چانسلر نے یورپی یونین کی سربراہ سے ملاقات سے متعلق سوال پر کہا کہ ہم سب کا اس پر اتفاق ہے کہ روس کو کسی صورت ہتھیاروں کی فراہمی نہیں ہونی چاہئے اور چینی حکومت کا بھی کہنا ہے کہ ایسا نہیں کرے گی، ہم اسی کا تقاضہ کررہے ہیں۔
دوسری جانب یوکرین میں موجود روسی ملیشیا رینگر مرسنری کے بانی یوگینے پریگوزن نے روسی حکام پر زور دیا ہے کہ اسے امداد پہنچائی جائے۔ پریگوزن نے روسی حکام کے نام ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اگر رینگر کو باخموت سے پسپائی اختیار کرنا پڑی تو پورا فرنٹ گر جائے گا جس سے روسی مفادات کو نقصان پہنچے گا۔