متحدہ عرب امارات: ای سگریٹ میں مہلک منشیات کااستعمال

حکام کا کہنا ہے کہ مصنوعی ادویات اب روایتی ادویات کی جگہ لے رہی ہیں اور یہ زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیں کیونکہ وہ سستی اور 100 گنا زیادہ مضبوط ہوتی ہیں۔

۔ متحدہ عرب امارات میں پولیس نے حال ہی میں غیر قانونی منشیات کی نئی اقسام دریافت کی ہیں جو معاشرے کے لیے زیادہ سنگین خطرات پیدا کر سکتی ہیں - جن میں سے کچھ موت کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں یواے ای پولیس حکام پہلے ہی منشیات کی اسمگلنگ کے تقریباً ہر قسم کے طریقوں کو دیکھ چکے ہیں اور ان کا پردہ فاش بھی کر چکے ہیں۔

حکام انسانوں اور جانوروں کی جسموں کے اندر چھپانے سے لے کر انہیں مختلف قسم کی کھیپوں میں پیک کرنے تک تمام طریقوں سے سمگلنگ ہونے والی منشیات کو پکڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم سمگلرزبھی منشیات کی فروخت کے لیے نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔

یواے ای پولیس اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ وہ منشیات کے سمگلروں سے دو قدم آگے ہی رہیں اور اس وقت پولیس کے ریڈار پر مصنوعی منشیات ہیں۔

شارجہ پولیس کو حال ہی منشیات کی ایک نئی قسم کا پتہ چلا ہے جو شہریوں کے لیے سستی بھی ہے اورآسانی سے قابل رسائی اور جان لیوا ہو سکتی ہے۔

شارجہ پولیس کے کریمنل لیبارٹری ڈیپارٹمنٹ کے قائم مقام سربراہ کرنل عادل احمد المظمی نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ مصنوعی بھنگ کی یہ دو نئی اقسام کاسمیٹکس کی پیکنگ کے اندر چھپائی گئی پائی گئیں۔

حکام کے کا کہنا ہے کہ ملک میں ضبط کیے گئے 103 ای سگریٹوں کی بھی جانچ کی گئی ہے اور پتہ چلا ہے کہ ان میں سے 17 کا استعمال منشیات کے لیے کیا جاتا تھا۔

حکام کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان منشیات، بشمول مصنوعی بھنگ ’مصالحہ‘ جو مائع شکل میں آتی ہے، ای سگریٹ میں استعمال کر رہے تھے۔

حکام نے ای سگریٹ کی اس طرح کی اقسام کو روکنے کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں ۔

Tabool ads will show in this div