کراچی: بھتہ خوری میں ملوث ٹی ٹی پی کے کارندے گرفتار،نیٹ ورک بے نقاب
کراچی میں بھتہ خوری میں ملوث کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے دو کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
سی آئی اے سینٹر میں پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی ایس آئی یو جنید شیخ کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ قبل صنعتی ایریا میں نئی چیز دیکھنے میں آئی جہاں بھتے کی پرچی کے ساتھ گولی بھیجی جارہی تھی۔
جنید شیخ نے کہا کہ متعدد ایسے واقعات سامنے آئے اور دو سے 5 کروڑ بھتہ مانگا جارہا تھا۔ عدم ادائیگی کی صورت میں فیملی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنیکل بنیادوں پر انوسٹیگیشن کرتے ہوئے بھتے کی پرچیاں بھیجنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا جو ماضی میں بھی بھتہ وصول میں ملوث رہے ہیں۔
ایس ایس پی ایس آئی یو جنید شیخ نے مزید کہا کہ گرفتار دونوں ملزموں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (سجنا گروپ ) سے ہے۔ بھتے سے حاصل شدہ رقم دہشتگردی میں استعمال کی جاتی تھی۔
ملزمان کے نیٹ ورک سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بظاہر یہ واٹر ٹینکر کا کام کرتے ہیں اور ان کے ساتھی جو لیبر کے طور پر فیکٹریز میں کام کرتے تھے وہ معلومات فراہم کرتے تھے، ملزموں کا گروہ معلومات ملنے کے بعد فیکٹری مالک سے بھتہ مانگتے تھے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں ابتک 8 افراد کے نام سامنے آئے ہیں۔ جمالی گوٹھ میں رقم وصولی کے بعد بٹگرام اور دیگر علاقوں کو جاتی تھی۔ ملزم ڈالر یورو اور درہم کی صورت رقم منتقل کرتے تھے اور اسے بآسانی اپنے علاقوں کو لے جاتے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزموں کا گروہ بھتہ نہ ملنے کی صورت میں صنعتکار کو اغواء کرکے حب کے جاتے تھے۔ اب تک ان کی متعدد وارداتیں سامنے آچکی ہیں۔
ایس ایس پی ایس آئی یو جنید شیخ کا کہنا تھا کہ کراچی میں 25 ایسے گینگ کام کررہے ہیں جو بینکوں سے رقم لے کر نکلنے والوں کو لوٹتے ہیں، ہم نے متعدد گروپ کے کارندوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ بینکوں سے رقم لے کر نکلنے والے گروہ کا ایک کارندہ اندر موجود رہ کر رقم کی اطلاع دیتا ہے۔