کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالے ملزم کو کیسے پکڑا گیا؟
کراچی پولیس نے جمعرات کو 6 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالے ملزم سمیت 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔
کراچی کی بن قاسم پولیس نے داتا نگر میں کارروائی کی جہاں سے ایک 6 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالے ملزم سمیت دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا، دوسرے شخص کو جرم چھپانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 27 فروری کو فریحہ ولد محمد اعظم اپنے گھر کے باہر سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی تھی۔
لاپتہ بچی کے والد اعظم نے پولیس کو بتایا کہ وہ پیشے کے اعتبار سے ٹیکسی ڈرائیور ہے، وقوعے کے روز وہ صبح 7 بجے گھر سے نکلا تاہم دوپہر میں اسے بیوی کا فون آیا، جس نے بتایا کہ فریحہ صبح 8 بجے گھر سے ٹافی لینے کیلئے قریبی دکان گئی تھی، اس کے بعد سے وہ واپس نہیں آئی۔
بن قاسم پولیس نے والد کی مدعیت میں بچی کی گمشدگی کا مقدمہ 68/2023 درج کرلیا، ایف آئی آر میں 363 (اغواء کی سزا) اور دفعہ 34 شامل کی گئی ہیں۔
مزید جانیے: کراچی میں 12 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالا گرفتار
بچی کی لاش اس کے لاپتہ ہونے کے 3 دن بعد 2 مارچ کو پاکستان اسٹیل ملز چورنگی کے قریب نالے سے برآمد ہوئی جسے پوسٹمارٹم کیلئے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔
بچی کا پوسٹمارٹم کرنیوالی کراچی پولیس سرجن اور خاتون ایم ایل او ڈاکٹر سمعیہ سید نے کمسن بچی کو قتل سے پہلے زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کردی۔ انہوں نے ڈی این اے پروفائلنگ اور سیمن سیرولوجی کیلئے نمونے بھی حاصل کرلئے۔
پولیس نے ملزم کو کیسے شناخت کیا؟
مقتول بچی کے والد اعظم نے سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب کافی ڈھونڈنے پر بچی نہ ملی تو اس نے رکشہ پر لاؤڈ اسپیکر لگوا کر دو روز تک قریبی علاقوں میں بچی کیلئے اعلانات کروائے۔
اعظم کے مطابق داتا نگر کا رہائشی اللہ رکھا میرے پاس آیا اور کہا کہ وہ جانتا ہے کہ تمہاری بیٹی کہاں ہے۔
اعظم نے دعویٰ کیا کہ وہ اسے پاکستان اسٹیل ملز چورنگی لے کر گیا اور گندے پانی کے نالے میں ایک بیگ کی نشاندہی کی، جب میں نے بیگ کھولا تو اس میں سے فریحہ کی لاش ملی، اس کے دونوں ہاتھ رسی سے بندھے ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں 10 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل
اعظم کا کہنا ہے کہ پولیس نے اللہ رکھا کو حراست میں لے لیا، جس نے دوران تفتیش بتایا کہ اس کے ساتھ رہنے والے انتظار نامی شخص نے میری بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا۔
اللہ رکھا نے پولیس کو بتایا کہ انتظار میرے پاس کمرے میں آیا اور کہا کہ اسے موٹر سائیکل کا انجن مکینک کے پاس پہنچانے کیلئے میری مدد چاہئے۔ اس نے مزید کہا کہ میں نے اپنی موٹر سائیکل باہر نکالی اور انتظار پچھلی سیٹ پر بیٹھ گیا۔
اللہ رکھا کا کہنا ہے کہ انتظار نے مجھے پاکستان اسٹیل ملز چورنگی پر رکنے کا کہا جہاں اس نے اپنے پاس موجود بیگ کو گندے پانے کے نالے میں پھینک دیا۔