بجلی پر 3 روپے82 پیسے فی یونٹ سرچارج کی منظوری قانونی رائے سے مشروط

ڈسکوز نے چوری روکی نہ لائن لاسز اور بوجھ صارفین پر ڈال رہے ہیں، چیئرمین نیپرا

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں فی یونٹ تین روپے بیاسی پیسے سرچارج کی منظوری قانونی رائے سے مشروط کردی۔

نیپرا میں توصیف فاروقی کی سربراہی میں حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ سرچارج کی منظوری کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

توانائی ڈویژن کے حکام نے کہا کہ حکومت کو معاشی چیلجز کا سامنا ہے،یکم مارچ سے سرچارج لگانا چاہتے ہیں، سرچارج کی منظوری نہ ہوئی تو پاور ہولڈنگ کا سود بڑھے گا۔

عوام سے بجلی کی مد میں 335 ارب روپے اضافی وصولی کی منظوری

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ہم نے بارہا سوالات اٹھائے کہ پاور سیکٹر تزلی کی طرف جا رہا ہے، ڈسکوز نے نہ چوری روکی نہ لائن لاسز، آپ بجائے بہتری کے ٹیکسز لگا کر صارفین پر بوجھ ڈال رہے ہیں، حکومت خود سرچارج لگا سکتی ہے تو ہمارے پاس کیوں آئی؟۔

توصیف فاروقی نے کہا کہ جن لوگوں نے بل دیا ان پر 3.39 پیسے فی یونٹ سرچارج لگ رہا ہے اور جن لوگوں نے بل دیا ہی نہیں وہ آج بھی مسکرا رہے ہیں۔

3 دن میں ڈالر 15 روپے مہنگا

چیئرمین نیپرا نے استفسار کیا کہ اس سرچارج پر سنجیدہ نوعیت کے تحفظات ہیں ، کیا نیپرا کے پاس اختیار ہے کہ وہ درخواست مسترد کر دے؟

نیپرا نے پاور ہولڈنگ کے سرچارج کی منظوری قانونی رائے سے مشروط کر دی۔

مہنگائی کا 48 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

چیئرمین نیپرا نے ریمارکس دیئے کہ پاور ڈویژن پہلے اس پر قانونی رائے دے پھر منظوری کا فیصلہ ہوگا، پہلے طے ہوگا کیا ہمارے پاس مسترد یا منظوری کا اختیار ہے؟ پہلے سرچارج حکومت نے خود عائد کیا ہے، اگر حکومت کے پاس اختیار ہے تو وہ استعمال کرے۔

Electricity Bills

Electricity Price

ELECTRIC SUBSIDY

ELECTICITY CHARGES

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div