جیل بھروتحریک؛ 80 سے زائد افراد پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ
لاہور پولیس نے تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک میں پولیس موبائل پر حملہ اور توڑ پھوڑ کرنے پردہشت گردی سمیت 10 سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز لاہور سے جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا تھا۔
جیل بھرو تحریک کے دوران شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور شرفراز چیمہ سمیت رہنماؤں اور درجنوں کارکنوں نے گرفتاریاں دی تھیں۔
پولیس نے اس موقع پر موبائل پر حملہ کرنے اور توڑ پھوڑ کرنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
لاہور پولیس کے مطابق مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما زبیرنیازی اور عباد فاروق کو نامزد کیا گیا ہے جب کہ 80 نامعلوم افراد کے خلاف دہشت گردی ، کارسرکار میں مداخلت ، دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور سڑک بلاک کرکے امن و امان خراب کرنے سمیت دیگر دفعات لگائی گئی ہیں۔
پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے کی تفتیش کے لیے موبائل فون اور کلوزسرکٹ فوٹیجز کی مدد بھی لی جائے گی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما زبیرنیازی نےانسداد دہشتگردی کی عدالت سے عبوری ضمانت کرالی۔ عدالت نے 2 مارچ تک پولیس کو گرفتاری سے روک دیا ہے۔