وزیراعلی بلوچستان نے بارکھان واقعے پر جے آئی ٹی تشکیل دیدی

مظلوم خاندان کو انصاف فراہم کریں گے،وزیرداخلہ بلوچستان ضیا لانگو

بلوچستان کے ضلع بارکھان میں گزشتہ روز کنویں سے خاتون سمیت 3 افراد کی ملنے والوں لاشوں کی شناخت ہوگئی۔

ترجمان بلوچستان پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بارکھان کے علاقے سوئمن میں کنویں سے 3 افراد کی لاشیں ملیں تھیں، لاشیں بوریوں میں بند کرکے کنویں میں پھینکی گئی تھیں۔ ترجمان کے مطابق لاشوں کو عبدالقیوم بجرانی مری نے شناخت کیا، مرنے والوں میں زوجہ خان محمد مری ، نواز اور عبدالقادر ولد خان محمد مری شامل ہیں۔

یاد رہے کہ مقتولین میں وہ خاتون بھی شامل ہے جس کی چند روز قبل ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ خاتون نے بلوچستان کے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران پر اپنے اغوا کا الزام لگایا تھا۔

پولیس کے مطابق ورثاء نے مقتولین کے دیگر 5 رشتے داروں کے سردار عبدالرحمان کی نجی جیل میں قید ہونے کا انکشاف کیا، قیدیوں کی رہائی کے لئے سردار عبدالرحمان کھیتران کی رہائش گاہ حاجی کوٹ میں چھاپہ مارگیا مگر وہاں کسی نجی جیل اور قیدیوں کی موجودگی نہیں پائی گئی۔

پولیس کے مطابق ورثا کی جانب سے تاحال واقعہ کی کوئی ایف آئی آر بھی درج نہیں کرائی گئی، مقدمہ کے اندراج کے بعد نامزد ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔

لواحقین کا احتجاج

بلوچستان کے ضلع بارکھان میں کنویں سے ماں اور دو بیٹوں کی لاشیں ملنے پرشدید لواحقین کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے ۔ لواحقین کا دعویٰ ہے کہ تینوں افراد کو بلوچستان کے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان نے نجی جیل میں قید کر رکھا تھا تاہم صوبائی وزیرنے الزام کوبے بنیاد قراردے دیا۔

وزیراعلٰی عبدالقدوس بزنجونے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ۔۔ تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے دیا۔

وزیر اعلیٰ کے حکم پر جے آئی ٹی بنائی جارہی ہے

دوسری جانب وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو کا کہنا ہے کہ واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ واقعے کی تاحال ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے حکم پر جے آئی ٹی بنائی جارہی ہے۔

ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے تمام کمشنرز سے کہا تھا کہ نجی جیلوں کے بارے میں آگاہ کریں۔ مظلوم خاندان کو یقین دلاتے ہیں کہ انہیں انصاف فراہم کریں گے۔

عبدالرحمان کھیتران کی کابینہ سے برطرفی کی تردید

ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ نے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کی کابینہ سے برطرفی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی صوبائی وزیر کی برطرفی کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، انکوائری رپورٹ آنے پر واقعہ کے حقائق سامنے آئیں گے۔

murder case

balochistan police

Sardar Abdul Rehman Khetran

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div