ترکیہ اور شام کی سرحد پر پھر زلزلہ، 3 افراد جاں بحق

متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں
<p>بشکریہ اے ایف پی</p>

بشکریہ اے ایف پی

ترکیہ اور شام کے سرحدی علاقے ایک بار پھر زلزلے سے لرز اٹھے، جس کے بعد متعدد عمارتیں گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکیہ اور شام کے سرحدی علاقے میں پیر کی شب 6.4 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ یورپی بحیرہ روم (بحر متوسط) کے زلزلہ پیما مرکز (ای ایم ایس سی) نے بتایا ہے کہ اس زلزلے کی گہرائی دس کلو میٹر تھی۔ ترکیہ کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے اے ایف اے ڈی (عفاد) کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز صوبہ حاتائے کے شہر دیفنے کے آس پاس تھا۔

ترکیہ اور شام ایک بار پھر شدید زلزلے سے مجموعی طور پر 680 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔ حکام کی جانب سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلے کا مرکز ترک صوبہ ہاتائے کے آس پاس تھا، جب کہ زلزلے کے جھٹکے اردن ، مصر اور شام میں بھی محسوس کئے گئے ہیں، زلزلے کے باعث شام میں 470 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا ہے کہ زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد انطاکیہ اور قریبی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ لوگوں کو خطرناک عمارتوں میں داخل نہ ہونے کی تاکید کی گئی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق انطاکیہ میں عمارتوں کو مزید نقصان پہنچا ہے جبکہ جنوبی ترکیہ میں ہاتائے کے میئر کا کہنا ہے کہ لوگ تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں، ایک مقامی رہائشی مونا العمر نے بتایا کہ جب زلزلہ آیا تو میں وسطی انطاکیہ کے ایک پارک میں خیمے میں تھی، میں نے سوچا کہ میرے پیروں کے نیچے سے زمین پھٹ جائے گی۔

رپورٹس کے مطابق صوبہ ہاتائے کی گلیوں میں خوف و ہراس ہے، کئی عمارتوں کے ڈھانچے جو 6 فروری کو آنے والے زلزلے کے بعد کھڑے رہ گئے تھے اب گر چکے ہیں، سڑکوں میں بہت سی دراڑیں پڑ گئی ہیں جس کی وجہ سے ریسکیو سروسز کو مشکلات پیش آرہی ہیں اور شہر میں دھول کے بادل اٹھ رہے ہیں۔

ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی ایجنسی نے کہا کہ زلزلے کے بعد درجنوں آفٹر شاکس بھی آئے ہیں۔ دوسری جانب شام کی تنظیم آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ حالیہ زلزلے کے بعد 32 آفٹر شاکس ریکارڈ کئے گئے ہیں جن میں سے سب سے بڑے جھٹکے کی شدت 5.8 تھی جب کہ 470 زخمیوں کو اسپتالوں میں لایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ترکیہ کے اسی علاقے میں 6 فروری کو 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں ترکیہ اور شام میں 47,000 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

یہ نیا زلزلہ ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو7.8 کی شدت کے زلزلے کے دو ہفتے بعد آیا ہے۔ اس تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں دونوں پڑوسی ممالک میں دس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

دونوں ممالک ابھی تک اس زلزلے کی تباہ کاریوں سے نبردآزما ہیں، جب کہ بین الاقوامی برادری بھی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں شریک ہے۔ مختلف ممالک کی امدادی ٹیمیں اشیائے ضروریہ ادویہ، طبی سامان اور رضاکار عملے کے ساتھ زلزلہ زدگان کی مدد کررہی ہیں۔

TURKEY EARTHQUAKE

TURKIYE SYRIA QUAKE

TURKIYE SYRIA EARTHQUAKE

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div