سیسا نے زلزلہ زدگان کے نام پر تنخواہوں میں کٹوتی چیلنج کردی
سیسا بلوچستان نے ترکیہ و شام زلزلہ زدگان کے نام پر تنخواہوں میں کٹوتی کو عدالت میں چیلنج کردیا، کیس کی سماعت کل بلوچستان ہائیکورٹ میں ہوگی۔
سیسا (سینئر ایجوکیشنل اسٹاف ایسوسی ایشن) بلوچستان کے مطابق ترک اور شام کے بھائیوں کے غم میں ہم تمام ملازمین برابر کے شریک ہیں اور ان کی مالی امداد کرنے کو تیار بھی ہیں لیکن ناانصافی کی بنیاد پر جو فیصلہ کیا گیا ہے، اس اقدام کی سیسا بلوچستان بھرپور مخالفت کرتی ہے۔
انہوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایک ہی ملک میں دو اصول اپنائے جارہے ہیں، وفاقی حکومت ملازمین سے تنخواہ میں ایک دن کی کٹوتی کا نوٹیفکیشن جاری کرتی ہے جبکہ بلوچستان حکومت 50 فیصد بنیادی تنخواہ کی کٹوتی کرتی ہے جو کہ انسانی و اخلاقی حقوق کے برخلاف ہے۔
سیسا بلوچستان کے وکیل علی احمد کاکڑ نے سماء سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ترکیہ و شام زلزلہ زدگان کے نام پر محکمہ تعلیم کے 20 سے لے کر 22 گریڈ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کو چیلنج کیا گیا ہے۔
بلوچستان ہائیکورٹ میں تنخواہوں میں کٹوتی سے متعلق کیس کی سماعت کل ہوگی۔