مجھے باہر کرنے کےلیے ملک کو تباہ نہ کریں،عمران خان

پاکستان کے مسائل کا واحد حل الیکشن ہے،چیئرمین تحریک انصاف

چییئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے دور حکومت میں ڈیفالٹ رسک 5 فیصد تھا مگر آج ہم سری لنکا کے اسٹیج پر پہنچ کر دیوالیہ ہونے کے قریب پہنج گئے۔

ویڈیو کانفنرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی نے کریڈیٹ منفی کردی ہے، جس کا مطلب اب نہ کسی کمرشل بینک یا ملک نے قرضے دینے ہیں اور نہ کسی نے یہاں آکر سرمایہ کاری کرنی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے عوام پر مزید بوجھ پڑے گا،جو ہورہا ہے یہ ہونا ہی تھا، جب سے ہماری حکومت ہٹائی گئی تب سے کہہ رہا ہوں کہ مسائل کا حل صرف صاف و شفاف الیکشن ہے، الیکشن کے علاوہ مسائل کا دوسرا کوئی حل نہیں ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جو صاحب آج کہہ رہے ہیں کہ عمران خان ملک برباد کرنے لگا تھا ان کو بھی بتایا تھا کہ جو نئی حکومت آئیگی وہ صورتحال کو نہیں سنبھال سکیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ موجودہ حکومت کے 10،11 مہینے کی کارگردگی کا نتیجہ ہے، مگر خدشہ ہے کہ ہم یہاں نہیں رکیں گے مزید تیزی سے دلدل میں پھنستے رہیں گے۔ مزید کہا کہ کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا آئی ایم سے بات چیت کے بعد بھی صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں آٹا 60 روپے فی کلو تھا آج 135 روپے، گھی 380 سے 600 روپے ، چکن 335 سے 700 روپے، دالیں 250 سے 400 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں 50 سالہ تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔ 12 فیصد سے شرح مہنگائی 30 فیصد تک پہینچ گئی ہے جبکہ کھانے پینے کی چیزوں کی شرح مہنگائی 16 سے 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 90 روپیہ گرا ہے اتنی تیزی سے کبھی روپیہ نہیں گرا ، اگر آپکی تنخواہ 30 ہزار ہے تو اسکی ویلیو 20 ہزار رہ گئی ہے۔ پر کیپٹا انکم بھی کم ہوگئی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کی توجہ صرف این آر او اور اپنے کیسز ختم کرنے پر رہی ہے حالانکہ انہوں نے تو روڈمیپ دینا تھا یہ تو تجربہ کار تھے بھڑکیں مارتے تھے۔ ابھی مزید مہنگائی آنی ہے، غلط فیصلوں سے ملک اس حال تک پہنچا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت سے صورتحال بہتر نہیں ہوگی، کیسنر کا علاج ڈسپرین سے ہورہا ہے۔ کہا ترسیلاب زر میں 17 فیصد کمی ہوگئی جبکہ ایکسپورٹ بھی گرگئے، آمدنی سکڑتی جارہی ہے جبکہ قرضے بڑھ رہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے نظر میں مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ عمران خان پر مقدمات درج کرو، پارٹی اراکین کو تنگ کرو تاکہ پارٹی ٹوٹ جائے، کیونکہ یہ فیصلہ ہوا تھا کہ عمران خان ملک کےلیے خطرناک ہیں مگر یہ نہیں ہونے لگا کیونکہ عوام فیصلہ کرچکی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ صرف عمران خان کو باہر کرنے کےلیے ملک کو تباہ نہ کرے، جو آج ہمارے حالت ہوگئے ہیں ہم تو کسی کے سامنے کھڑے بھی نہیں ہوسکتے کیونکہ 3 ارب ڈالر سے کم تو ہمارے زرمبادلہ زخائر رہ گئے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین اور عدالت کہتا ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن کراؤ مگر الیکشن کمیشن بہانے ڈھونڈ رہا ہیں، آئین کی خلاف ورزی کا جیسے منصوبہ بن رہا ہے وہ ملک کو ڈبو دیں گے۔

IMRAN KHAN

Pakistan economic crisis

mini budjet

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div