ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ جاں بحق افراد کی تعداد 37,000 سے تجاوز کر گئی
ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ اور شام میں آنے والا زلزلہ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ تباہی اور بربادی کی نئی داستانیں رقم کررہا ہے۔
زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 37,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ترک حکام نے ملک میں 31,643 افراد کی اموات کی تصدیق کی ہے جبکہ اقوام متحدہ اور شامی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق 5,814 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
شام میں زلزلہ دُہرا عذاب لے آیا
شام میں زلزلے سے وہ علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں حکومت مخالف باغیوں کا کنٹرول ہے۔ اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ شام میں زلزلے سے 50 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
زلزلے سے شدید متاثر ہونے والے شمال مغربی شہر جنداریس (Jandaris) کے عمارتوں کے ملبے کے ٹیلوں سے اپنی زندگی کی باقیات تلاش کرکے جمع کرنے کی سر توڑ کوشش کر رہے ہیں۔
شامی رضا کاروں کے گروپ (وائٹ ہیلمٹس ریسکیو گروپ ) کے سربراہ رائد الصالح نے ترکی کے ساتھ سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے امداد کی ترسیل پر پابندی اٹھانے سے متعلق اقوام متحدہ کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
رائد الصالح نے کہا ہے کہ اس امداد کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ترکیہ میں ریسکیو آپریشن اختتام پزیر
ترکیہ میں متاثرہ علاقوں میں 34 ہزار 717 رضا کار موجود ہیں جو امدادی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ متعدد ممالک سے آنے والے دس ہزار اہلکار بھی متاثرہ علاقوں میں ترک امدادی ٹیموں کے شانہ بشانہ کام میں مصروف ہیں۔
کئی علاقوں میں اب ریسکیو آپریشن کو ختم کرکے ملبہ اٹھانے کا کام شروع کردیا گیا ہے اور لوگوں کی بحالی پر توجہ دی جارہی ہے۔