پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا ہے اور آج کہتے ہیں کہ امن و امان کا مسئلہ ہے، سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا مگر الیکشن کمیشن کی بدنیتی صاف ظاہر ہے۔
اظہر صدیق نے کہا کہ تمام قانونی ضابطے پورے ہیں مگر کسی نے جواب نہیں دیا، آئین کا آرٹیکل 105 بڑا واضح ہے ، میرا کیس صرف یہ ہے کہ الیکشن 90دن میں ہونے ہیں اور تاریخ دینی ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کے سامنے صرف یہ معاملہ ہے کہ انخابات کی تاریخ کسے دینی ہے، عدالت میں صدر اور الیکشن کمیشن کی جانب سے تاریخ دینے کی بات ہوئی، اس معاملے میں الیکشن کمیشن اور صدرِ مملکت فریق نہیں، اسلئے جو فریق نہ ہو اسے عدالت کوئی ہدایت جاری نہیں کر سکتی۔
سماعت کے دوران گورنر پنجاب کے وکیل شہزاد شوکت نے کہا کہ جب گورنر نے اسمبلی تحلیل کی ہو تو تاریخ دینا ان کی ذمے داری ہے، اگر گورنر اسمبلی کی تحلیل کا حصہ نہ بنے ہوں تو الیکشن کی تاریخ دینا ان کی ذمے داری نہیں، جب گورنر کو تاریخ نہیں دینی تو درخواستیں مسترد ہو جانی چاہئیں۔