بلوچستان کے روٹس کی کوچز میں حادثات کی وجوہات کیا ہیں؟

ایک ماہ کے دوران مختلف حادثات میں 56 افرادجاں بحق ہوئے

بلوچستان کی خونی شاہراہوں پر گزشتہ ایک ماہ کے دوران 586 ٹریفک حادثات رونما ہوئے۔ اعداد و شمار کے مطابق ان حادثات میں 56افراد جاں لقمہ اجل بنے جبکہ 847 افراد زخمی ہوئے۔

بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر چلنے والی مسافرکوچز میں اسمگلنگ، تیزرفتاری، اوور لوڈنگ اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اموات کا سبب بننے لگی جبکہ حادثات کی ایک بڑی وجہ قومی شاہراوں کا دو رویہ نہ ہونا ہے۔

سماء نے تحقیقات کی تو ہزار گنجی مارکیٹ میں کھلے عام مسافر کوچز میں اسمگلنگ کا سامان لادنے کا انکشاف ہو گیا۔ ٹائیز، کپڑا، خشک دود اور دیگر سامان کے ساتھ ڈیزل آل بھی اسمگل کیا جاتا ہے۔ جو حادثے کے بعد آگ لگنے کا سبب بن سکتا ہے۔ کوچز مالکان بھی اسمگلنگ کا اعتراف کرتے رکھائی دیے۔

سیکرٹری ٹرانسپورٹ سے معاملے پر گفتگو کی تو انہوں نے ہاتھ کھڑے کر دیے کہا صورتحال سے نمٹنے کےلیے وسائل کے ساتھ اختیارات بھی نہیں ہیں، ترجمان حکومت بلوچستان نے بھی لسبیلہ میں ہونے والے حالیہ سب سے بڑے ٹریفک حادثے کا ملبہ کوچز مالکان پر ڈال دیا۔

حکومت بلوچستان ہر بڑے حادثے کے بعد چند اقدامات اٹھانے کا وعدہ کر کے ذمہ داری پوری کر لیتی ہے اس بار بھی قومی شاہراوں پر چلنے والی کوچز کے روڈ پرمٹ کو ٹریکرز سسٹم کے ساتھ مشروط کردیا تاکہ تیز رفتاری کا تدارک ممکن ہو سکے تاہم ان مسافر کوچز میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے واضع حکمت عملی ناگزیر ہے۔

محتاط اندازے کے مطابق بلوچستان میں ایک ماہ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں اموات سے زیادہ ٹریفک حادثات میں قیمتی جانوں کا ضیاء ہوا۔

بلوچستان

smuggling

traffic accidents

Tabool ads will show in this div