ترکیہ اور شام میں خوفناک زلزلہ، ہر طرف تباہی، اموات 5 ہزار سے متجاوز
ترکیہ (Turkiye) اور شام ( Syria ) میں شدید زلزلے کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہزار سے بڑھ گئی ہے، ہزاروں افراد زخمی ہیں، کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق زلزلے کے بعد 300 سے زائد آفٹر شاکس آچکے ہیں، میں 7.5 اور 5.7 شدت کے زلزلے بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ پیر 6 فروری کو ترکیہ کے مشرقی علاقے میں مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا خوفناک زلزلہ آیا، جس کے بعد 6 گھنٹے کے دوران درجنوں آفٹر شاکس اور 7.5 شدت کا ایک اور زلزلہ بھی آیا تھا۔
مزید جانیے : شام میں زلزلے کے کئی گھنٹے بعد ملبے سے بچی کو زندہ نکال لیا گیا
تازہ اطلاعات کے مطابق خوفناک زلزلے سے ترکی میں جاں بحق ہونیوالے افراد کی تعداد ساڑھے 3 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ 25 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، سیکڑوں افراد لاپتہ ہیں، ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کیلئے امدادی ٹیمیں مسلسل کوششیں کررہی ہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملبے میں دبے افراد کے زندہ رہنے کے امکانات کم ہوتے جارہے ہیں، ریسکیو ٹیمیں ہیوی مشینری، ڈرل اور کٹرز سمیت دیگر آلات کے ذریعے امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
ترکیہ کے علاقے عرفہ میں عمارت کے ملبے سے بچی کو زندہ نکال لیا گیا۔
ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریسکیو ورکرز ایک عمارت کے ملبے سے تقریباً 10 سے 12 سالہ بچی کو نکال رہے ہیں، جس کا چہرہ، سر اور کپڑے دھول سے اٹے ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی ہزار عمارتیں تقریباً مکمل تباہ ہوچکی ہیں جبکہ ہزاروں عمارتوں کو جزوی نقصان پہنچا ہے، اب بھی سیکڑوں افراد ملبے میں دبے ہوئے ہیں، جنہیں نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
##ترک صدر
ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملک میں تین ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ کردی، کئی صوبوں میں اسکول بند کردیئے گئے ہیں۔
ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے سے 3 ہزار سے زائد عمارتیں متاثر ہوئیں، زلزلے کے بعد 45 ممالک نے امداد کیلئے پیشکش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ کے بدترین زلزلے سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، فی الحال زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ نہیں لگا سکتے، ہماری پہلی ترجیح ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اب تک ملبے تلے دبے 8 ہزار سے زائد افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ نے خوفناک زلزلے میں 20 ہزار سے زائد اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق متاثرین کی تعداد 23 لاکھ ہوسکتی ہے۔
امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.8 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ترکیہ کا سرحدی شہر کرامن مراس تھا اور اس کی گہرائی تقریباً 14 کلومیٹر تھی۔
زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے اثرات لبنان، اسرائیل، قبرص، یونان اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے، لیکن سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان ترکیہ اور شام میں ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انقرہ میں گرنے والی عمارتوں کے ملبے میں سیکڑوں افراد دبے ہوئے ہیں، برفباری اور خراب موسم کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث کئی علاقوں کا زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا، مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہے، بہت سے علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جبکہ موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسپتالوں میں بستروں اور ادویات کی قلت ہوگئی، اسکندرون کی بندرگاہ پر زلزلے کے دوران کنٹینرز گرنے کے بعد خوفناک آگ لگ گئی، جہاں مختلف کنٹینروں سے دھواں اُٹھتا دیکھا جاسکتا ہے۔
شام کی صورتحال
شام کی وزارت صحت کے مطابق صوبہ حلب، لاطاکیہ، حماء اور ترتُس میں اب تک 3000 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ ہزاروں زخمی ہیں، درجنوں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، ملبے میں بڑی تعداد میں لوگوں کے دبے ہوئے کا خدشہ ہے، جنگ زدہ شام میں امدادی کارروائیوں میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
شامی صدر بشار الاسد نے بھی خوفناک زلزلے سے ہونیوالی تباہی پر عالمی برادری سے امداد کی اپیل کردی۔
ایران اور عراق نے امدادی سامان بھجوانا شروع کردیا، اقوام متحدہ سمیت روس، متحدہ عرب امارات، کویت اور قطر نے امداد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تباہ حال شامی شہر حلب کھنڈر بن گیا، ادلب میں بھی ہرطرف ملبے کے ڈھیر ہیں، خراب موسم کے باعث کئی علاقوں میں امداد پہنچنا مشکل ہے۔
حکام کے مطابق ترکی میں پیر کو آنیوالا زلزلہ 1999ء کے بعد بدترین زلزلہ ہے، 1999ء کے زلزلے میں 17 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے قبرص، يونان، اردن، لبنان، عراق، جارجیا اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔ ترکی میں شدید زلزلے کے بعد اٹلی نے سونامی وارننگ جاری کردی۔
عالمی برادری کا اظہار افسوس
ترکیہ اور شام میں خوفناک زلزلے کے بعد عالمی برادری نے متاثرین سے اظہار افسوس کیا۔ آذربائیجان، نیٹو اور یورپی یونین نے ریسکیو ٹیمیں ترکیہ بھیج دیں، یوکرین اور روس نے بھی ترکیہ کو تعاون کی پیشکش کردی۔
امریکا اور برطانیہ نے بھی زلزلے سے متاثرہ ترکی کو امداد بھیجنے کا اعلان کردیا، عرب لیگ نے عالمی برادری سے ترکی اور شام کیلئے مدد کی اپیل کی ہے۔