مسئلہ کشمیر کو موخر کرنے کی بات کوئی سیاستدان اور فوجی سوچ بھی نہیں سکتا، وزیراعظم

مقبوضہ کشمیر میں 75 سال سے لاکھوں مسلمانوں کو ظلم کا نشانہ بنایا جارہا ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو موخر کرنے کی بات کوئی سیاستدان اور فوجی سوچ بھی نہیں سکتا۔

یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ قائداعظم نے فرمایا تھا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، آج ہمارے معاشرے میں تقسیم درتقسیم پیدا ہوچکی ہے، معاشرے میں تقسیم درتقسیم افسوسناک ہے۔ جب کسی قوم میں اتفا ق و اتحاد پیدا ہوتا تو وہ اپنے اہداف آسانی سے حاصل کرتے ہیں، یہاں تمام جماعتوں کا اتحاد دیکھ کر یقیناً بھارت پریشان ہوگا۔

عالمی برادری کی مذہبی بنیادوں پر جانبداری کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بظاہر لگ رہا ہے کہ کشمیر کامسئلہ دب گیا ہے، مذہبی بنیادوں پر عالمی طاقتوں نے سوڈان کو تقسیم کیا، لیکن جب کشمیر کی بات آتی ہے تو جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا محاورہ سچ ثابت ہوجاتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیرکی وادی بےگناہ مسلمانوں کےخون سے سرخ ہوگئی، 75سال میں کشمیر میں لاکھوں لوگوں کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا۔ بھارت نےمقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کررکھا ہے، کشمیر کی وادی بے گناہ مسلمانوں کے خون سے رنگ گئی ہے، مودی نے 2019 میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کی، کشمیر پالیسی میں مزید جدت اور وسعت پیدا کرنا ہوگی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں نے ہمیشہ اپنے کشمیریوں بھائیوں کو یاد رکھا اور ان کہ اخلاقی امداد جاری رکھی ہے۔ کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد ضرور رنگ لائی گی، لیکن ہمیں باتیں یا نعرے نہیں کشمیر کاز کے لئے عملی اقدام کرنا ہوں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشمیری ہماری جانب دیکھ کر یہ سوال کررہے ہیں کہ کس وقت پاکستان کو کس طرح ان کا ساتھ دینا چاہیے تھا ، ان کے گلے جائز ہوں گے لیکن پاکستان کے عوام نے کبھی کشمیری بھائیوں کو نہیں بھلایا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کشمیری عوام پاکستان اور عالم اسلام سے پوچھتے ہیں کہ آپ کے پاس اللہ نے بے پناہ وسائل دیئے ہیں تو کشمیر اور فلسطینیوں کے مسائل 75 سال گزر نے کے بعد بھی حل کیوں نہیں ہوئے، دنیا کے مسلمان مصمم ارادہ کرلیں تو کشمیر اور فلسطین ضرور آزادی حاصل کرلیں گے، بشرطیکہ ہمیں اس پر عمل کرنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مجھ سے لوگوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو 20 سال موخر کردیا جائے، اس سے بڑی سازش اور کیا ہوسکتی ہے؟، نا تو کوئی پاکستانی سیاستدان اور نا ہی کوئی فوجی اس طرح کی بات سوچ سکتا ہے،یہ ضرور ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق حکمت اور مشاورت سے کام لیں اور اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے تمام قوتیں استعمال کریں گے تو کشمیریوں کا حق ضرور دلوائیں گے لیکن اس کے لئے پہلے ہمیں معاشی اور سیاسی استحکام لانا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت ہماری طرف میلی آنکھ سے نہں دیکھ سکتا، پاکستان کے پاس ان کی میلی آنکھ نکال کر پاؤں تلے روندنے کی طاقت ہے، لیکن اگر کشمیر کو آزای ملانیہے تو اس طاقت کے ساتھ معاشی طاقت کو بھی ملا نا ہوگا۔ ہمیں معاشی اورسیاسی استحکام لے کر آنا ہوگا۔

AZAD KASHMIR

PM SHEHBAZ SHARIF IN PESHAWAR

INDIA AND KASHMIR

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div