پاکستان میں وکی پیڈیا بلاک کردیا گیا

پی ٹی اے کا وکی پیڈیا کے خلاف ایکشن

توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر پاکستان ٹيلی کميونيکيشن اتھارٹی ( پی ٹی اے ) نے آن لائن انسائیکلوپیڈیا کی سروسز ”وکی پیڈیا“ تک پاکستان میں رسائی کو بلاک کر ديا ہے۔

ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ توہین آمیز مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا کو پاکستان میں ڈی گریڈ کیا گیا تھا۔ پی ٹی اے نے وکی پیڈیا کو 48 گھنٹوں کا حتمی نوٹس جاری کیا تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پی ٹی اے کی جانب سے وکی پیڈیا کو سماعت کا موقع بھی فراہم کیا گیا تھا، تاہم وکی پیڈیا نے توہین آمیز مواد ہٹانے کی تعمیل کی، نہ اتھارٹی کے سامنے پیش ہوا۔

پابندی سے متعلق پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ رپورٹ کردہ مواد ہٹانے کے بعد اتھارٹی پلیٹ فارم سے پابندیاں ہٹا دے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان میں وکی پیڈیا کا استعمال کرنے والوں میں ایک بڑی تعداد طلبہ کی ہے۔ اسکول، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ اپنے مضمون سے متعلق بنیادی معلومات وکی پیڈیا سے حاصل کرتے ہیں۔ اکثر یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ وکی پیڈیا پر موجود معلومات کی تصدیق نہیں کی جا سکتی اور اس کے صفحات میں صارفین ترامیم کر سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پی ٹی اے نے وکی پیڈیا کے خلاف توہین آمیز مواد پر نوٹس لیا ہو، دسمبر 2020 میں بھی گوگل اور وکی پیڈیا کو توہین آمیز مواد کے خلاف نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

توہین آمیز مواد

پاکستان میں توہین مذہب اور پیغمبر حساس موضوع ہے، اس کی بیخ کنی کیلئے بنائے گئے قوانین میں اہانت مذہب کے مرتکب افراد کیلئے بڑی سزائیں رکھی گئی ہیں۔

پاکستان میں متعلقہ ادارے اور حکام ماضی میں توہین مذہب کے زمرے میں آنے والے تشہیر اور فروغ پر کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قدغنیں لگا چکے ہیں۔ پاکستان میں توہین آمیز مواد کے باعث یوٹیوب کو بھی تقریباً دو سال تک پابندی کا سامنا رہا تھا۔

Tabool ads will show in this div