خاتون ڈاکٹر کے تشدد کا شکار ڈی ایس پی انصاف کا منتظر
کراچی میں پی آئی ڈی سی سگنل پر خاتون ڈاکٹر کے تشدد کا شکار ڈی ایس پی ٹریفک اپنے ہی محکمے سے انصاف کا منتظر ہے۔ ساؤتھ زون پولیس کی جانب سے مقدمہ درج ہونے کے باوجود خاتون اور اس کے بھائی کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
کراچی میں پی آئی ڈی سی سگنل پر گزشتہ روز ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تھا جب سرخ بتی پر گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا تو خاتون ڈاکٹر انعم گاڑی سے نیچے اتر آئی، پہلے ڈی ایس پی ٹریفک اشتیاق حسین کو دھکے دئیے اور پھر تھپڑ بھی مار دیا۔
ڈی ایس پی اشتیاق حسین کہتے ہیں خاتون ڈاکٹر نے گاڑی سے اترتے ہی کہا کہ تم ہمارے نوکر ہو مجھے کیسے روک رہے ہو؟، اگر سخت سزائیں ہوتیں تو ایسا کرنے کی کسی کو جرأت نہ ہوتی۔
ویڈیو میں نظر آنے والی گاڑی بی جی ڈی 309 عابد ملک کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ ڈی ایس پی پر تشدد کرنے والی خاتون انعم کیخلاف سول لائنز تھانے میں مقدمہ تو درج کیا گیا لیکن خاتون کی گرفتاری تاحال عمل میں نہیں آسکی اور پولیس افسران نے بھی پراسرار خاموشی اختیار کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اب تک پولیس افسر کو تھپڑ مارنے والی خاتون نے ضمانت بھی حاصل نہیں کی۔
واضح رہے کہ خاتون کیخلاف درج مقدمے میں شامل دفعہ 353 یعنی ڈیوٹی پر موجود سرکاری افسر کو خوف دلا کر کام سے روکنا، جس کی سزا زیادہ سے زیادہ 2 سال جبکہ دفعہ 186 یعنی کار سرکار میں مداخلت کی سزا 6 ماہ سے ایک سال ہے۔