پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشتگردوں کو نشان عبرت بنائیں گے، ایپکس کمیٹی
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پشاور خود کش حملے اوراس کے بعد کی صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔ آئی جی خیبرپختونخوا نے پشاور پولیس لائنز خودکش حملے کی تحقیقات کی پیشرفت سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ خودکش حملہ آور جس راستے سے آیا، ویڈیوز کے ذریعے اِس کی نشان دہی کرلی گئی۔
اجلاس میں پشاور دھماکے کے زخمیوں کی جلد صحت کیلئے دعاکی گئی، اعلامیے کے مطابق حکومت اور قوم شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کے پیاروں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔
شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستانیوں کا خون بہانے والےدہشتگردوں کوعبرت کا نشان بنائیں گے، معصوم پاکستانیوں پرحملہ کرنے والے ہر صورت سزا پائیں گے۔ اعلامیے کے مطابق ہر قیمت پر قوم کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنائیں گے،اعتماد پر پورا اتریں گے۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سلام پیش کیاگیا جبکہ جام شہادت نوش کرنے والے افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کی اے پی سی بلانے کے فیصلے کی بھی تحسین کی گئی۔
ایپکس کمیٹی نے تمام طبقات سے اپیل کی کہ دہشتگردی کے واقعات سے متعلق بے بنیاد قیاس آرائیاں پھیلانے کا حصہ نہ بنیں کیونکہ یہ طرزعمل قومی سلامتی کے تقاضوں،قومی یکجہتی، اتحاد کیلئے نقصان دہ ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں نیکٹا، سی ٹی ڈی اور پولیس کی اپ گریڈیشن، تربیت، اسلحہ، ٹیکنالوجی اور دیگرتجاویز کی منظوری دیدی گئی جبکہ خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز کی تعمیر اور جدید فرانزک لیبارٹری قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا میں اسلام آباد اور لاہور کی طرز کا سیف سٹی منصوبہ شروع ہوگا۔ بارڈر منیجمنٹ کنٹرول اورامیگریشن کے نظام کے حوالے سے جائزہ لیا گیا جبکہ دہشتگردوں کیخلاف تحقیقات، پراسیکیوشن اور سزا دلانے کے مراحل پر بھی غورکیا گیا۔
اجلاس میں ملک کے اندر دہشتگردوں کی معاونت کرنے والے تمام ذرائع ختم کرنے اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے وفاق اور صوبوں میں یکساں حکمت عملی اپنانے پراتفاق کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق دہشتگردی کی ہر قسم اورشکل کیلئے زیروٹالرنس پالیسی قومی نصب العین ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بے گناہوں کا خون بہانے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں،علمائے کرام دہشتگردی کے خاتمے کیلئے منبرو محراب کا فورم استعمال کریں۔ توقع ہے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام قومی سیاسی قیادت ایک میز پر بیٹھے گی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء سینیٹر اسحاق ڈار، رانا ثناءاللہ خاں، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ،مولانا اسعد محمود، امین الحق ، مفتی عبدالشکور ، مریم اورنگزیب، مشیر وزیراعظم انجینئر امیر مقام، گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان،نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید، وزیراعظم آزاد ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس ، سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں، عمائدین علاقہ ، دینی زعماء، حساس اداروں کے نمائندوں، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
چیف آف آرمی سٹاف جنرل سیدعاصم منیر، حساس سول وعسکری اداروں کے سربراہان، وفاقی سیکریٹری وزارت داخلہ، تمام چیف سیکریٹریز ، آزاد جموں وکشمیر ، گلگت بلتستان، اسلام آباد سمیت تمام صوبوں کے آئی جی پولیس اور نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر بھی اجلاس میں موجود تھے۔