آئی ایم ایف کا سرکاری افسران اور اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کرنے کا مطالبہ
آئی ایم ایف نے پاکستان سے تکنیکی سطح پر مذاکرات کے دوران گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران اور ان کے اہل خانہ کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح پر مذاکرات جاری ہیں۔
مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے پاکستان میں کرپشن کی روک تھام اور مؤثر احتساب کا معاملہ اٹھاتے ہوئے ٹاسک فورس کے قیام سے متعلق وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
بجلی گیس کے گردشی قرضے ختم کرو
آئی ایم ایف نے ٹاسک فورس کے قیام کے لئے جنوری 2023 کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، اس ٹاسک فورس کا مقصد نیب سمیت اینٹی کرپشن محکموں کے فریم ورک پر نظرثانی ہے۔
بین الاقوامی مانیٹری فنڈ نے کرپشن کیسز کی تحقیقات کیلئے ان اداروں کو زیادہ مؤثر بنانے پر زور دیا ہے۔
آئی ایم ایف نے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران اور اہل خانہ کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اثاثوں تک رسائی کیلئے گائیڈ لائنز جاری کی جائیں گی، اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ایف بی آر مل کر کام کريں گے۔