شیخ رشید کے سیاسی ہیڈکوارٹر ’’لال حویلی‘‘ کے 7 یونٹس سیل

کسی میں ہمت ہے تو لال حویلی گرا کر دکھاؤ اینٹ سے اینٹ بجادوں گا، شیخ رشید

متروکہ وقف املاک بورڈ نے سابق وفاقی وزیرِ داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی رہائش گاہ اور سیاسی ہیڈ کوارٹر لال حویلی کو سیل کردیا ہے۔

ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک آصف خان نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ لال حویلی پہنچ کر اس کے کچھ یونٹس سیل کیے۔ اس موقع پر پولیس اور ایف آئی اے کے اہلکار بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔

اس موقع پر آصف خان نے کہا کہ شیخ رشید اور ان کے بھائی لال حویلی سمیت وقف املاک کے 7 یونٹس پر غیرقانونی قابض ہیں۔متعدد نوٹسز کے باوجود شیخ رشید اراضی کے مستند دستاویز پیش نہیں کرسکے۔ عدالت بھی شیخ رشید کی حکم امتناع کی درخواست خارج کرچکی ہے۔

ہمت ہے تو لال حویلی گرا کر دکھاؤ

راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا آپ کی ملکیت 4 مرلے نہیں ساڑھے 3 مرلے ہے، کسی میں ہمت ہے تو لال حویلی گرا کر دکھاؤ اینٹ سے اینٹ بجادوں گا، میں مری روڈ بلاک کردوں گا، عمر کے اس حصے میں مجھے تنگ نہ کرو، انہیں کچھ نہ ملا تو لال حویلی نکال لی۔

ہائیکورٹ میں اقدام چیلنج کر دیا

شیخ رشید کے بھتیجے اور سابق رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق نے لال حویلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حویلی سیل کرنے کا اقدام صحیح ہوتا تو رات کے اندھیرے میں کارروائی نہ کرتے۔

راشد شفیق نے کہا کہ ہمارے ساتھ کچھ غریب لوگوں کی پراپرٹی بھی سیل کردی گئی ہے، غریبوں کا کیس بھی لڑیں گے، ہم نے ہائی کورٹ میں اقدام چیلنج کر دیا ہے۔

کیس کا پس منظر

متروکہ وقف املاک بورڈ کا دعویٰ ہے کہ یہ حویلی متروکہ املاک میں شامل ہے اور شیخ رشید اسے چھوڑنے والے خاندان سے تعلق نہیں رکھتے ہیں۔

شیخ رشید کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے یہ جائیداد خریدی تھی اور وہ اس کی قانونی ملکیت رکھتے ہیں

ہم نے لال حویلی کو سیل کرنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

sheikh rasheed

Sheikh Rashid Ahmed

LAL HAVELI RAWALPINDI

Tabool ads will show in this div