احتجاج، پی ایس ایل اور مردم شماری کے لئے پنجاب پولیس کی نفری کم پڑی گئی
آئی جی پنجاب نے یکم مارچ سے صوبے میں شروع ہونے والی مردم شماری کے لئے 15 ہزار کی نفری وفاقی حکومت سے مانگ لی ہے۔
پنجاب میں اس وقت سیاسی صورتحال کشیدہ ہے، تحریک انصاف سمیت دیگر سیاسی جماعتیں مختلف اضلاع میں مظاہرے اور احتجاج کررہی ہیں، جہاں کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر پولیس اہلکار تعینات کئے جارہے ہیں۔
دوسری جانب ملک میں پی ایس ایل شروع ہونے والا ہے اور ساتھ ہی یکم مارچ سے پنجاب بھر میں مرد شماری شروع ہورہی ہے، جس کے باعث پنجاب پولیس کی نفری کم پڑگئی ہے، اور آئی جی پنجاب نے مردم شماری کے لئے 15 ہزار کی نفری وفاقی حکومت سے مانگ لی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے لئے صرف لاہور میں 4 ہزار 500 ٹیموں کے لئے 5ہزار ملازمین درکار ہوں گے، جب کہ صوبے بھر میں ساڑھے47 ہزار سے زائد ٹیموں کیلئے 50 ہزار کی نفری درکار ہوگی، اور پولیس کے ریزویر میں صرف 14 ہزار سے زائد نفری موجود ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ مردم شماری ٹیموں کو نفری کی فراہم کا پلان مرتب دے دیا گیا ہے، تھانوں کی نفری مردم شماری کی ٹیموں کے ساتھ ڈیوٹی سرانجام دیں گی، ہرٹیم کے ساتھ 1اہلکار، 10 ٹیموں پرایک سپروائزری افسر تعینات ہوگا۔
پولیس حکام کے مطابق مردم شماری کیلئے محکمہ تعلیم نے 50 ہزار کی نفری مانگی تھی، تاہم صوبے میں جاری احتجاج، پی ایس ایل کی ڈیوٹیوں کے باعث نفری کم ہے، جس کے لئے وفاق سے 15000 اہلکار طلب کئے گئے ہیں۔