جنین میں 10 فلسطینیوں کی شہادت کے بعد اسرائیل کا غزہ پر حملہ

اسرائیلی طیاروں نے جمعہ کی صبح غزہ پر 15 میزائل داغے

جنین کیمپ میں دس فلسطینیوں کی شہادت کے بعد اسرائیل نے غزہ پر ڈرونز اور لڑاکا طیاروں سے حملہ کردیا۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے جمعہ کی صبح غزہ پر 15 میزائل داغے جس میں المغازی اور الزیتون مہاجر کیمپس کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں تاحال کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

اسرائیلی اور فلسطین کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد چین اور فرانس نے جمعہ کو سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا ہے جبکہ امریکا نے حسب معمول تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے، سعودی عرب سمیت دیگرعرب اور اسلامی ملکوں نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

اسرائیلی جارحیت کے جواب میں فلسطینی تنظیموں کی جانب سے دو راکٹ داغے گئے جس پر اسرائیل کے سرحدی علاقے خطروں کے سائرن سے گونج اٹھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (جمعرات کو) اسرائیلی فورسز نے جنین کیمپ پر دھاوا بولا تھا جس میں بزرگ خاتون سمیت 10 فلسطینی شہید اور 20 زخمی ہوئے تھے جن میں 4 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے، شہداء کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

قابض فوج نے جینین کے سرکاری ہسپتال پر بھی دھاوا بولا اور شعبہ اطفال پر دانستہ آنسو گیس پھینکی جس سے بچوں کا دم گھٹنے لگا۔ ظالم فورسز نے بجلی کی فراہمی منقطع کی اور ایمبولینسز تک کا راستہ روک لیا۔

اسرائیلی جارحیت میں جانی نقصان کے باعث فلسطین میں تین روزہ سوگ منایا جارہا ہے، صدر محمود عباس نے حملے کو قتل عام قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی کوآرڈینشن کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کو جنین کیمپ میں کیے گئے قتل عام کا حساب دینا ہوگا اور مزاحمت کاروں کی جانب سے ردعمل کی کاروائی میں تاخیر نہیں کی جائے گی۔

حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ شیخ صالح العاروری نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کا عزم قابض فوج کے جرائم سے زیادہ مضبوط ہے، ایسی کاروائیوں سے ان کی مزاحمت نہیں ٹوٹ سکتی، العاروری نے مزاحمتی تحریک پر پر زور دیا کہ وہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیں اور تمام دستیاب وسائل سے قابض افواج کا مقابلہ کریں۔

Gaza

Palestine

Israel

PALESTININ KILLING

ISRAELI ATTACK ON GAZA

Tabool ads will show in this div