فواد چوہدری جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل

پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

**پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر آج بروز جمعہ 27 جنوری کو عدالتی اوقات سے قبل ہی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد پہنچا دیا گیا تھا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔**

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں فواد چوہدری کے الیکشن کمیشن کیخلاف نفرت پھیلانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی کارکنان اور رہنما بڑی تعداد میں عدالت کے باہر موجود رہے۔ کارکنوں کیجانب سے وفاقی حکومت اور فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل کی استدعا

آج سماعت کا آغاز ہوا تو پراسیکوٹر نے فواد چوہدری کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ فواد چوہدری کی وائس میچنگ ہوگئی، فوٹو گرامیڑک ٹیسٹ کے لیے ملزم کو لاہور سے لے جانا ہے، مزید جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ فواد چوہدری کے بیان کا مقصد الیکشن کمیشن کو دیوار سے لگانا ہے۔

بابر اعوان نے عدالت میں کیسے دفاع کیا؟

اس موقع پر فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ایٹمی ریاست کو موم کی گڑیا بنایا ہوا ہے، فواد چوہدری کے چہرے پر پردہ ڈالا گیا، فواد چوہدری کوئی کلبھوشن نہیں ہے، یہاں دہشت گردی کو پکڑنے والی فورس فواد چوہدری کے لیے کھڑی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا کہ مجھے میرے منشی پر فخر ہے، میرے منشی کو سپریم کورٹ میں بھی میرے ساتھ کھڑے ہونے کی اجازت ہے، یہ منشی سے اتنا چڑتے کیوں ہیں ؟ ہمیں تو فخر ہے اپنے منشیوں پر، جس ادارے نے الیکشن کروانا ہیں وہ مدعی بنا ہوا ہے اور کہہ رہا ہے کہ اس کے پیچھے جو جو ہیں سب کو گرفتار کر لیں، پھر تو پورے پاکستان کو جیل بنا دیں اور سب کو قیدی قرار دے دیں۔

بابر اعوان نے یہ بھی کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ بولتا ہے، یہاں ایک آیا تھا جو کہتا تھا ڈالر 100 روپے کا کر دوں گا وہ بھی تو بولتا ہے، ایک مخصوص بولنے والوں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، ججز کے بارے میں کیا کیا نہیں کہا گیا وہ اب وفاقی کابینہ کا حصہ ہیں۔

اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ پراسیکیوشن کہتی ہے مزید ملزمان کو ڈھونڈنا ہے، پولیس جس کو پکرتی ہے کہتی ہے لاہورمیں بیٹھے شخص کا نام لے لو، پی ٹی آئی رہنما شیرکے بچے ہیں لاہور میں بیٹھنے والے کا نام نہیں لیتے، سارے ثبوت اور لیب لاہور میں ہیں، جب لاہورہائیکورٹ ملزم کا پوچھ رہی تھی تو اسلام آباد لے آئے، پراسیکیوشن نہیں بتا رہی یہ فواد چوہدری سے چاہتے کیا ہیں، فواد چوہدری نے آگ لگانے کا نہیں کہا، پاکستان میں وکلا قتل ہو رہے ان پرحملے ہو رہے ہیں، جن وکلا کو قانون کی بالادستی کا شوق ہے تو پرائیویٹ وکالت کرنے کی ہمت کریں۔

اس موقع پر جج نے ریمارکس دیئے کہ دلائل دینا حق ہے لیکن تھوڑا مختصر کردیں،جس پر بابر اعوان نے کہا کہ میں دو دن دلائل کیلئے لوں گا اور آج تو میرا جنم دن بھی ہے، اس پر عدالت میں وکیل بابراعوان کو جنم دن کی مبارکباد دی گئی۔

بابر اعوان نے بات جاری رکھی اور مزید کہا کہ الیکشن کمیشن میرے خلاف مقدمہ میں مدعی ہے، الیکشن کمیشن سےانتخابات میں انصاف کیسےمانگوں؟، کلبھوشن پراسیکیوشن کا کزن ہے؟ کیوں نہیں پوچھتےاس سے؟، دنیا میں آزاد عدلیہ کا کوئی تصور نہیں، فرخ حبیب نے ویگو ڈالے کو روکنے کی کوشش کی اس پر مقدمہ ہوگیا، مقدمے میں کہا31 ویگوڈالے تھے اس پر فرخ حبیب نے ڈکیتی کرنے کی کوشش کی، فواد چوہدری دہشت گرد نہیں ہیں، کوئی ایک پرچہ بغاوت کا عدالت کے سامنے پراسیکیوشن لے آئے۔

دلائل کے دوران فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ فواد چوہدری کو مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے، جج نے کمرہ عدالت میں فواد چوہدری کی ہتھکڑی کھولنے کی استدعا منظورکرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر کچھ دیر کیلئے فیصلہ محفوظ کیا۔

جویڈیشل ریمانڈ

بعد ازاں عدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کی جانب سے فواد چوہدری کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ دیا گیا۔ جج وقاص احمد نے ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

واضح رہے سابق وفاقی وزیر و پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن کے ممبران کو دھمکانے پر مقدمہ درج ہے۔ فواد چوہدری پر سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

راہداری ریمانڈ

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو راہداری ریمانڈ پر لاہور سے اسلام آباد 25 جنوری کو منتقل کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر درج

موصول اطلاعات کے مطابق فواد چوہدری کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ تھانہ کوہسار میں گزشتہ رات 24 جنوری بروز منگل کو درج کروایا گیا۔

درج مقدمے کے مطابق ( ECP ) چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے خلاف بیان دینے پر فواد چوہدری کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر درج کیا گیا ہے۔

درج مقدمے میں کار سرکار اور دھمکی دینے کی دفعات شامل ہیں۔ درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی سی ہوگئی ہے، فواد چوہدری نےکہا حکومت میں شامل لوگوں کو ان کے گھر تک چھوڑ آئیں گے۔ فواد نے کہا کہ الیکشن کمیشن، ان کے ممبران اور خاندانوں کو وارن کرتے ہیں۔ فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمے میں 153اے ،124اے ،505 اور506 کی دفعات شامل ہیں۔

فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی کا بیان

دوسری جانب فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی فیصل حسین نے ٹویٹ کیا کہ ان کے بڑے بھائی سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین کو تھوڑی دیر قبل بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں نامعلوم افراد نے غیر قانونی طریقہ سے لاہور کے گھر سے اٹھایا ہے، اغوا کنندگان نے وارنٹ دکھائے ہیں نہ اپنی شناخت ظاہر کی۔

بعدازاں پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی فواد چوہدری کی گرفتاری کے دعوے کی توثیق کی گئی۔

فواد چوہدری کا بیان

قبل ازیں گزشتہ شب لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت میں الیکشن کمیشن کی حیثیت صرف ایک منشی جیسی ہوگئی ہے، الیکشن کمیشن کو فون کیا جاتا ہے اور الیکشن کمشنر کلرک کی طرح اسی وقت سائن کرکے بھیج دیتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ الیکش کمیشن کو ہدایت دی گئی کہ محسن نقوی نگران وزیراعلیٰ ہوگا اور وہ محسن نقوی کے نام پر دستخط کر دیتے ہیں، اگر آپ اتنے کمزور ہیں تو گھر جا کر بیٹھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو راتوں رات مائنس عمران خان کا خیال آجاتا ہے، سارے لوگ یہاں کھڑے ہیں، جس جس نے جیلوں میں ڈالنا ہے ڈال دے، بعد میں ہم بھی دیکھ لیں گے۔ فواد چوہدری کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کی ویڈیو بھی شیئر کی گئی تھی جہاں پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔

PTI

IMRAN KHAN

RANA SANAULLAH

MARYAM NAWAZ

ELECTION COMMISION OF PAKISTAN (ECP)

FAWAD CHAUDHARY ARRESTED

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div