جنین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی بدترین دہشتگردی، 9 فلسطینی شہید

شہداء میں عمررسیدہ خاتون بھی شامل ہے

اسرائیلی فوج نے جنین کیمپ پر حملہ کرکے 9 فلسطینیوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جنین کیمپ میں ہونے والی پرتشدد جھڑپوں میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 9 فلسطینی شہید ہوگئے جن میں ایک عمررسیدہ خاتون بھی شامل ہیں۔

فلسطین حکام کے مطابق اسرائیلی فوج  نے جنین شہر اور کیمپ پر دھاوا بول دیا اور کیمپ میں موجود مکانات کی چھتوں پر چڑھ گئے جس سے اسرائیلی فورسز اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں، اس دوران متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

صہیونی فوجیوں نے گولیوں اور گیس بموں سے فائرنگ کی، کیمپ میں بجلی کی سپلائی منقطع کردی گئی اور ایمبولینسز اور صحافیوں کو جنین میں داخل ہونے سے روک دیا۔

ایک اسرائیلی بلڈوزر  نے شمالی مغربی کنارے میں جنین گورنمنٹ ہسپتال کے قریب گاڑیوں اور دکانوں کو تباہ کر دیا۔

جنین ہسپتال مریضوں سے بھرا ہوا ہے جن میں زیادہ تر بچے ہیں جو اسرائیلی فورسز کی جانب سے گیس کی شیلنگ کے باعث دم گھٹنے کے بعد حالت نازک ہونے کے بعد ہسپتال پہنچے ہیں۔

فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نے مغربی کنارے کے شہر جنین اور اس کے کیمپ پر اسرائیلی حملے کو ’’قتل عام‘‘ قرار دیا ہے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے صدارتی ترجمان نبیل ابو ردینہ کے حوالے سے بتایا کہ عالمی نااہلی اور خاموشی اسرائیل کو اس طرح کی پرتشدد کارروائیوں کی طرف راغب کر رہی ہے۔

جمعرات کو ہونے والی اس اسرائیلی پر تشدد کارروائی کے بعد اس سال فلسطینیوں کی شہادتوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے۔ گزشتہ سال تقریباً 150 فلسطینی مارے گئے تھے۔

انسانی حقوق گروپ ’‘ بتسلیم’’ کے مطابق 2004 کے بعد سے گزشتہ سال 2022 فلسطینیوں کے لیے سب سے مہلک سال ثابت ہوا ہے۔

Palestine

Israel

firing

WEST BANK

Palestinian killing

JENIN CAMP

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div