پاک بھارت ایٹمی جنگ سے متعلق مائیک پومپیو کے بیان میں حقیقت نہیں، دفتر خارجہ
پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے امریکا کے سابق سیکریٹری خارجہ کا پاک بھارت جوہری جنگ سے متعلق بیان ان کی ذاتی رائے ہے، پاکستان نے ہمیشہ صبر اور ذمہ دار ملک کا کردار ادا کیا ہے۔
بھارت کا جھوٹا ملٹری آپریشن
دفتر خارجہ میں ہونے والی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کے اطلاعات سامنے آنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فالس فلیگ آپریشنز کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا، ماضی میں بھی بھارت فالس فلیگ آپریشن کر چکا ہے، جب کہ برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے بھارتی مظالم سے پردہ اٹھانے پر بی بی سی دستاویزی فلم پر بھارتی ردعمل آزادی اظہار پر قدغن ہے۔ گزشتہ ساڑھے تین برس کے دوران پاکستان کے مؤقف کی تائید کی گئی ہے۔
مائیک پومپیو
سابق امریکی خارجہ مائیک پومپیو کی جانب پاک بھارت جوہری جنگ کے بیان پر دفتر خارجہ نے کہا مائیک پومپیو کی کتاب ایک شخص کا مؤقف ہے، عالمی برادری جانتی ہے پاکستان نے ضبط و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
بھارتی دعوت نامہ
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس پر میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا اس سال بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کو بھی دعوت نامہ ارسال کیا گیا ہے۔ کانفرنس میں شرکت کیلئے فی الحال پاکستان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی رابطہ نہیں۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کو مذاکرات کيلئے کوئی خط وغیرہ نہیں لکھا گیا۔ مذاکرات کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں اور قبل ازوقت ہیں، اس وقت پاک بھارت مذاکرات کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔
قرآن پاک کی بے حرمتی
ہالینڈ اور سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر دفتر خارجہ نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور او آئی سی نے قرآن پاک کی بےحرمتی کی بھرپور انداز میں مذمت کی ہے۔ پاکستان قرآن پاک کی بے حرمتی پر او آئی سی اور اسلامی ممالک سے رابطے میں ہے۔ دونوں ممالک ہالینڈ اور سوئیڈن کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ ایسی حرکتیں اسلامو فوبیا ذہنیت کی عکاس ہے۔
عبدالرحمان مکی
اقوام متحدہ کی جانب سے عبدالرحمان مکی پر حالیہ لگائی گئیں پابندیوں پر بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ عبدالرحمان مکی کے بارے میں سلامتی کونسل نے اپنے دائرہ کار میں فیصلہ کیا، پاکستان ذمہ دار ملک کی حیثیت سے سلامتی کونسل کے فیصلوں پر کاربند ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان مثالی تعلقات ہیں، عبدالرحمان مکی پر پاکستان اور چین کے مابین کوئی اختلاف نہیں۔
نوٹ: واضح رہے کہ رواں ماہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک کمیٹی نے کالعدم پاکستانی تنظیم جماعت الدعوۃ کے رہنما عبدالرحمان مکی کو ’بین الاقوامی دہشتگرد‘ قرار دیتے ہوئے ان پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
عبدالرحمان مکی کو سال 2019 میں پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ’مینٹینینس آف پبلک آرڈر‘ (نقص امن) کے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کے ایک مقدمے میں سزا پانے کے بعد جیل میں ہیں۔
عبدالرحمان مکی کالعدم جماعت الدعوۃ اور لشکر طیبہ کے نائب امیر ہیں اور حافظ سعید کے بہنوئی بھی ہیں اور برادر نسبتی بھی ہیں۔
عبدالرحمان مکی کا آبائی تعلق پنجاب کے شہر بہاولپور سے ہے جہاں وہ 10 دسمبر 1954 میں پیدا ہوئے تھے۔ حافظ سعید سے قریبی رشتہ داری کے سبب ہمیشہ وہ اپنی جماعت کی طرف سے بڑے عہدوں پر فائز رہے۔
پاکستان میں گرفتاری سے قبل وہ اپنی جماعت کے بین الاقوامی تعلقات سے متعلق شعبے کے سربراہ تھے اور شوریٰ کے رکن بھی تھے۔
اس سے قبل امریکی حکومت بھی انہیں ’بین الاقوامی دہشتگرد‘ قرار دے چکی ہے اور ان سے متعلق اطلاع فراہم کرنے پر 20 لاکھ امریکی ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کر چکی ہے۔
حافظ سعید اور عبدالرحمان مکی کی تنظیم لشکر طیبہ پر نومبر 2008 کے ممبئی حملوں سمیت متعدد دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا جاتا ہے اور تنظیم کی رہنماؤں پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ القاعدہ کے سابق سربراہ اُسامہ بن لادن سمیت دہشتگردی سے جُڑی دیگر شخصیات سے بھی تعلق رکھتے تھے۔
پاکستان کی جانب سے لشکر طیبہ کو جنوری 2002 اور جماعت الدعوۃ کو مئی 2019 میں کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ دونوں تنظیموں سے جُڑی ایک اور تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو بھی پاکستان نے مارچ 2019 میں کالعدم تنظیم قرار دیا تھا۔