کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب کب ہوگا؟ سعید غنی نے بتادیا
سندھ کے وزیر محنت اور پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی کا کہنا ہے کہ ایوان مکمل ہونے کے بعد کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب نہیں ہوگا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سعید غنی نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کراچی سے پیپلز پارٹی نمبر ون کیسے آئی، ہم بھی تو جماعت اسلامی کی کامیابی کو ہضم کر رہے ہیں، وہ بھی پیپلز پارٹی کی کامیابی کو ہضم کریں۔
ممکنہ مخصوص نشستوں کے ساتھ پارٹی پوزیشن
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ نتائج تبدیل کرنا آسان ہوتا تو سب سے پہلے اپنے بھائی کو جتواتا، ہم نے اس ہار کو تسلیم کیا ہے۔ سب سے زیادہ تاخیر سے انتخابی نتائج لانڈھی ٹاؤن سے آئے ، وہاں کی 9 کی 9 سیٹوں پر جماعت اسلامی جیتی۔
سعید غنی نے کہا کہ ضلع وسطی کی 42 سیٹیں جماعت اسلامی اور 3 پیپلز پارٹی نے جیتیں، کورنگی کی 37 نشستوں میں سے 34 پر انتخابات ہوئے اور جماعت اسلامی نے 19 جیتیں جب کہ 4 پر پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی، پیپلز پارٹی ضلع جنوبی، ملیر اور کیماڑی سے کامیاب ہوئی، یہ تینوں علاقے پیپلز پارٹی کے ہیں۔
کراچی کا نیا میئر کون ہوسکتا ہے؟
صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو توقع سےکم سیٹیں ملی ہیں، جماعت اسلامی نے توقع سے زیادہ سیٹیں لی ہیں، پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ بتدریج ہوا ہے، پیپلز پارٹی نشستیں حیرت انگیز نہیں، انتخابی نتائج کا حیرت انگیز نتیجہ جماعت اسلامی کا ہے، جن جگہوں پر جماعت اسلامی کو نتائج پر اعتراض ہے وہ اس پر قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
سعید غنی نے کہا کہ شہر نے پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کو مینڈیٹ دیا ہے، شہر کے مفاد میں ہوگا کہ ہم ایک دوسرے کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں اور آگے بڑھیں، ہم جماعت اسلامی سے بات کرنے کو تیار ہیں، کوشش کرنے پر کوئی پابندی نہیں، ایک نشست جیتنے والی جماعت بھی میئر لانے کی کوشش کرسکتی ہے، ہم تو پہلے نمبر پر آنے والی جماعت ہیں، ہم کوشش کریں گے اور انشاء اللہ ہماری کوششیں کامیاب ہوں گی۔