کیف نے میزائل حملے میں 600 یوکرینی فوجیوں کی ہلاکت کا روسی دعویٰ مسترد کردیا
یوکرین نے میزائل حملے میں 600 یوکرینی فوجیوں کی ہلاکت کے روسی دعوے کو مسترد کردیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق ماسکو نے اتوار کو کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر دعویٰ کیا تھا کہ اس نے یوکرین کے مشرقی شہر کراماتورسک میں میزائل حملے میں 600 سے زیادہ یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔
روس نے کہا کہ یہ یوکرین کے روسی اڈے پر حملے کا بدلہ ہے جس میں نئے سال کے دن درجنوں روسی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔یوکرین کی فوج کے ترجمان سرہی چیریواتی نے روسی دعوے کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے اسکی تردید کی ہے۔
روس کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ انہوں نے عارضی طور پر رہائشی عمارتوں پر حملے میں 600 سے زیادہ یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ ماسکو نے کہا کہ 1,300 سے زیادہ یوکرینی فوجی دو عمارتوں میں مقیم تھے۔ ماسکو نے ابھی تک روس کے سینکڑوں یوکرائنی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے دعوے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے۔
یوکرین کے مختلف حصوں میں گزشتہ رات روس نے مزید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں شمال مشرق میں خارکیف علاقے میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوا۔ جنوبی شہروں میلٹیپول اور زاپوزیا میں بھی دھماکوں کی اطلاع ملی ہے۔
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن نے 36 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاکہ آرتھوڈوکس عیسائی کرسمس منا سکیں شواہد بتاتے ہیں کہ ماسکو نے اس جنگ بندی کی پابندی نہیں کی۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین نے مذاکرات کے بعد گرفتار کیے گئے 50 روسی فوجیوں کو واپس کر دیا ہے۔ کیف نے تصدیق کی کہ روس سے بدلے میں اس نے اتنی ہی تعداد میں فوجی حاصل کیے ہیں۔