القادر یونیورسٹی کو اراضی منتقلی میں مبینہ کرپشن؛ نیب کا زلفی بخاری کو تیسرا نوٹس
قومی احتساب بيورو نے سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کو اراضی کی منتقلی میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما زلفی بخاری کو تیسرا نوٹس بھجوادیا۔
نیب نے تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کو قومی احتساب بيورو نے سوہاوہ میں القادر یونیورسٹی کو اراضی کی منتقلی میں مبینہ کرپشن تحقیقات کے لئے 9 جنوری کو طلب کر لیا۔
زلفی بخاری کو گزشتہ سال 29 نومبر اور 15 دسمبر کو بھی طلب کیا گیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے، جس کے بعد انہیں تیسرا نوٹس بھجوایا گیاہے۔
نوٹس میں زلفی بخاری کو کہا گیا ہے کہ سوہاوہ کے موضع بکرالا میں 458 کنال اراضی زلفی بخاری اور طالب حسین کے ذریعے 22 جنوری 2021 کو القادر یونیورسٹی کے نام منتقل کی گئی، وہ اراضی کی خریداری اور اس کی یونیورسٹی کے نام منتقلی اور خیراتی فنڈز کا ریکارڈ ہمراہ لائیں ۔
نیب کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سودے میں عوامی عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے ناجائز مالی فوائد حاصل کئے گئے۔
دوسری جانب زلفی بخاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مستحق طلبہ و طالبات کے لئے جدید اسلامی تعلیم کے بندوبست میں کردار ادا کرنے کو جرم بنایا جا رہا ہے۔
زلفی بخاری نے کہا کہ نیب کا نوٹس انتقامی ہتھکنڈا ہے، اس سے مرعوب نہیں ہوں گے اور حکمرانوں کےکارنامے سامنے لاتے رہیں گے۔