مشرف سے عمران خان تک غیرجمہوری لوگوں کو جمہوری طریقے سے نکالا،بلاول

فوج اور عدلیہ نے نہیں بلکہ پارلیمان نے سلیکٹڈ وزیراعظم کو گھر بھیجا،چیئرمین پیپلزپارٹی

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ فوج اور عدلیہ نے نہیں بلکہ پارلیمان نے سلیکٹڈ وزیراعظم کو گھر بھیجا۔

گڑھی خدابخش میں بےنظیربھٹوشہید کی برسی کی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جمہوری اور آئینی طریقے سے سلیکٹڈ کو ہٹایا، پہلی بار عدم اعتماد کے ذریعے وزیراعظم کو گھر بھیجا۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے جیالوں نے سلیکٹڈ کو للکارا، آپ نے مطالبہ کیا کہ سلیکٹڈ کو ہٹانا ہے، احتجاج بھی کیا تو جمہوری طریقے سے کیا۔

وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ آج فخر سے کہہ سکتے ہیں بے نظیر بھٹو ہیں،مشرت تھا، مشرف کو ایسے نکالا جیسے دودھ سے مکھی نکالتے ہیں، مشرف اور باقیات کا مقابلہ جمہوری طریقے سے کیا اور جمہوری طریقے سے غیر جمہوری افراد کو خیرباد کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹڈ آپ کا کریڈٹ وائٹ ہاؤس اور جوبائیڈن کو دینا چاہتے ہیں مگر امریکی صدر نے نہیں بلکہ جیالوں نے سلیکٹڈ کو نکالا، یہ بند کمرے کی سازش نہیں،سب کے سامنے کام کرکے دکھایا، سلیکٹڈ کا کوئی مستقبل نہیں،مستقبل آپ کا ہے، یہ سلیکٹڈ،مشرف کے باقیات ماضی کا حصہ بن چکے ہیں۔

بے نظیر کے فلسفہ کے مطابق سیاست کریں گے

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بے نظیر کہتی تھیں دہشتگردی اور آمریت ایک سکے کے دو رخ ہیں، بے نظیر آمریت اور دہشتگردی کا مقابلہ کرتی تھیں، دہشتگرد خوف پھیلا کر حقوق سلب کرتے ہیں، انتہاپسند کبھی مذہب تو کبھی قوم پرستی کو استعمال کرتے ہیں، انتہا پسند آپ کو غلام بنانا چاہتے ہیں۔

کارکنوں سے خطاب میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نفرت کی نہیں اُمید کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں، بے نظیر بھٹو جھوٹ نہیں سچ کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں، ہم بے نظیر کے فلسفہ کے مطابق سیاست کریں گے، ہم ملکر بے نظیر بھٹو کے مشن کو مکمل کریں گے، ہم مل کر جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جھوٹ کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کرنا ہے، سچ کی سیاست سے کٹھ پتلیوں کو رد کریں گے، آگے بھی آپ کا وقت اور دور ہوگا۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو نے صوبوں کو حق دلوایا، کیا قصور تھا جو بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا، بے نظیر بھٹو شہید کا گناہ کیا تھا؟ محب وطن پاکستانی ہونا بے نظیر بھٹو شہید کا گناہ تھا؟۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو شہید عالمی دنیا کی لیڈر تھیں، بے نظیر بھٹو شہید وزیراعظم بن کر مسلم دنیا کی فخر تھیں۔ بے نظیر بھٹو شہید نے اپنے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا، بے نظیر بھٹو شہید سب کیلئے ایک جیسا پاکستان چاہتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ سیاستدان ملک توڑنے کی سیاست کرتے ہیں، کچھ سیاستدان تقسیم کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں، بے نظیر بھٹو شہید یکجہتی پر یقین رکھتی تھیں، بےنظیر بھٹو پاکستان کو دنیا میں اکیلا نہیں دیکھنا چاہتی تھی۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا پارلیمنٹ بے نظیر بھٹو شہید کی تقریر سنتا تھا، کچھ عرصے پہلے سلیکٹڈ امریکا جاکر اپنے کارکنوں کو اکٹھا کرتا تھا، سلیکٹڈ امریکا جاکر اپنے کارکنوں کو تقریر سناتا تھا، بے نظیر بھٹو سے ہاتھ ملانے کیلئے ہیلری کلنٹن لائن میں کھڑی ہوتی تھی، دنیا کہتی تھی بے نظیر بھٹو شہید جمہوریت کی علمدار ہیں۔

کس نے دہشتگردوں کو جیل سے رہا کیا؟

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آئین اور جمہوریت کے خلاف سازش کو ناکام بنایا، ہم نے ملک کو معاشی بدحالی سے بچایا، وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کس نے سلیکٹڈ کو دہشتگردوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کی اجازت دی؟ کس نے دہشتگردوں سے مذاکرات کرنے کی اجازت دی؟ کس نے دہشتگردوں کو جیل سے رہا کیا؟ کس نے اجازت دی کہ دہشتگردی آج پھر سر اٹھا رہی ہے؟ یہ دہشتگردی کیوں سر اٹھارہی ہے، جواب دو؟۔

سیلاب ہمارے لیے قیامت سے پہلے قیامت تھی

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سیلاب ہمارے لیے قیامت سے پہلے قیامت تھی،30 ارب ڈالر کا معیشت کو نقصان ہوا۔ 2 ملین ملین ایکڑ کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ 30 لاکھ سیلاب متاثرین میں 16 لاکھ بچے ہیں، سیلاب کے باعث انسانی المیے نے جنم لیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ کے 50 فیصد تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچا، ایک تہائی پاکستان ڈوبا رہا مگر تخت لاہور کی لڑائی چلتی رہی، سیلاب سے ملک ڈوبا رہا مگر جی ٹی روڈ کا لانگ مارچ چلتا رہا،ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں وقت لگے گا۔ ہماری کوشش ہے دنیا بھر سے جتنی مدد حاصل کی جائے کریں، اقوام متحدہ کی سیکریٹری جنرل کے تعاون پرشکرگزار ہوں۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ وزیراعلی سندھ نے سیلاب متاثرین کے لیے 2 ارب ڈالر کا قرض لیا، سندھ حکومت سیلاب متاثرین کو گھروں کی تعمیر کیلیے بلاسود قرض دے گی، سیلاب متاثرین کو حق ملکیت دلائیں گے، غربت اور مہنگائی کا مقابلہ کریں گے،عوام کی خدمت کریں گے۔

اداروں نے سیاست سے توبہ کرلی یہ جمہوریت کا انتقام ہے

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں ادارے سیاست میں مداخلت نہیں کریں مگر عمران کی کوشش ہوگی کہ فوج کو سیاست میں دھکیلے، ادارے آئینی حد میں رہ کر کام کریں تو ملک کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ اداروں نے سیاست سے توبہ کرلی یہ جمہوریت کا انتقام ہے۔

آئیں پارلیمان کا حصہ بنیں،مقابلہ الیکشن میں کریں گے

بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں آو بیٹھو کام کرو، آئیں پارلیمان کا حصہ بنیں، پھرالیکشن میں مقابلہ کریں گے۔ ابھی سے رو رہے ہو، ابھی تو کچھ ہوا نہیں ہے ، آپ کے ساتھ جوہوگا برداشت نہیں کرسکو گے، میں نہیں چاہتا سابق خاتون اول کے خلاف پرچے کٹیں اور انہیں جیل ہو۔

PPP

BILAWAL BHUTTO

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div