ٹوئٹر کے 40 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری

ٹوئٹر چاہے تو ڈیٹا خود خرید کر جرمانوں سے بچ جائے ورنہ اسے بیچ دیا جائے گا، ہیکرز کی دھمکی

ہیکرز نے دنیا بھر کے 40 کروڑ سے زائد ٹوئٹر صارفین کا ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کے لئے رکھ دیا۔

موجودہ دور میں کسی بھی اہم ادارے کی ویب سائیٹ یا اہم شخصیات کی ویڈیو اور آڈیو ٹیپس لیک یا پھر ان کے بینک و سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک ہونا اب کوئی بڑی بات نہیں رہی۔

ایسا کوئی ہفتہ نہیں گزرتا جب ہیکرز کسی سرور سے ڈیٹا ڈارک ویب پر بڑا ڈیٹا لیک نہ کر رہے ہوں۔ 23 دسمبر کو ہیکرز نے مائیکرو بلاگنگ ایپ ٹوئٹر کے 40 کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا چرا کر ڈارک ویب پر ’فروخت کے لیے‘ ڈال دیا۔

ڈارک ویب پر ہیکرز کے ذریعہ برائے فروخت کے طور پر رکھے گئے ڈیٹا میں گوگل کے سی ای او سندر پچائی، بالی ووڈ اداکار سلمان خان، بھارت کی وزارت اطلاعات و نشریات سمیت کئی اہم شخصیات کے ای میلز اور موبائل نمبرز شامل ہیں۔

ہیکرز نے ٹوئٹر کی انتظامیہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر وہ دنیا بھر کی حکومتوں کی جانب سے جرمانوں سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ ڈیٹا خود خرید لیں ورنہ انہوں نے پہلے ہی اس ڈیٹا کو فروخت کرنے کی پیش کش کردی ہے۔

ڈیٹا چرانے والے ہیکرز کا دعویٰ ہے کہ چرایا گیا ڈیٹا 2021 سے 2022 کے درمیان کا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس نے آئی ٹی ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ 2021 میں ٹوئٹر کے سرور میں خرابی آئی تھی، سرور کی درستگی تک ہیکرز نے کام دکھادیا۔

دوسری جانب ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے اب تک اس حوالے سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔

ڈارک ویب کیا ہے؟

ڈارک ویب انٹر نیٹ کی دنیا کا ایک ایسا حصہ ہے جہاں کسی بھی عام انر نیٹ صارف کی رسائی ممکن نہیں، اس دنیا تک دنیا کے بڑے بڑے ملکوں کے انٹیلی جنس اداروں کی رسائی بھی آسان نہیں۔

یہ ایک ایسی منڈی ہے جہاں ناصرف اسلحے، منشیات اور خواتین کی خرید و فروخت کی جاتی ہے بلکہ جنسی جرائم کی ویڈیوز، حساس معلومات اور ڈیتا بھی خریدا اور بیچا جاتا ہے۔

ٹویٹر

hackers

Dark Web

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div