قانونی ٹیم نے گورنر پنجاب کو وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے روک دیا
گورنر ہاؤس پنجاب کی سیکیورٹی کے لئے ایف سی اہلکاروں کی مزید 8 گاڑیاں پہنچ گئی ہیں۔
گورنر ہاوس لاہور پنجاب کی سیاست کا محور بن چکا ہے، جس میں مسلم لیگ ن کا آج پھر طویل اجلاس جاری ہے، اور ن لیگ کی اتحادی جماعتوں کے رہنما بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کو نوٹیفائی کرنے اور اس کے بعد کی سیاسی صورتحال کیلئے مشاورت اور مختلف قانونی و آئینی پہلووں پر غور کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کو وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، اور قانونی ٹیم نے بھی گورنر پنجاب کو وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے روک دیا ہے۔
قانونی ٹیم نے گورنر پنجاب کو اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کو عدالت میں چیلنج کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کے تحت وزیراعلیٰ کے ووٹ لینے سے انکار تک نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوسکتا، اگر قانونی راستہ اختیار نہیں کیا جاتا تو عدالت وزیراعلیٰ کو ریلیف دے دے گی۔
ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین کی رائے کے بعد گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے معاملے پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب گورنر ہاؤس پنجاب کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے، اور ایف سی کی 8 گاڑیاں گورنر ہاؤس پہنچ گئی ہیں۔
ایف سی کے جوانوں کا تازہ دم دستہ ساز و سامان کے ساتھ گورنر ہاؤس پہنچ چکا ہے۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی نے گورنر ہاؤس کے باہر مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو شام 5 بجے گورنر ہاؤس کے باہر اکٹھے ہونے کی ہدایت کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر گزشتہ روز ہی وفاقی حکومت کی جانب سے گورنر ہاؤس کی سیکیورٹی بڑھانے کا اعلان کردیا تھا۔