بلاول کے سر کی قیمت؛ بھارتی ہندو انتہا پسند کی بین الاقوامی دہشتگردی

کب تک عالمی برادری تجارتی مفادات کے لیے ہندو انتہا پسندی کے قلع قمع کے لیے آواز نہیں اٹھائے گی؟

بھارت کے ہندو انتہا پسند اپنے ملک کی اقلیت کو دبانے کے بعد اب خود کو بین الاقوامی بدمعاش سمجھنے لگے ہیں جس کی نئی مثال بلاول بھٹو زرداری کے سر کی قیمت مقرر کرنا ہے۔

بھارت خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت قرار دیتا ہے لیکن صورت حال یہ ہے کہ اس نام نہاد جمہوریت میں مذہبی انتہا پسند ہندو اکثریت نے اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے گرد گھیرا تنگ کررکھا ہے۔

کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب کہیں کسی مسلمان سے زبردستی ہندوؤں کے مذہبی نعرے نہ لگوائے جاتے ہوں۔ تعلیمی اداروں میں مسلمان بچیوں کو حجاب تک کی اجازت نہیں دی جارہی۔

بھارت حجاب کرنے والی طالبات کا کلاس روم میں داخلہ بند

مسلمانوں کے خلاف عناد اس انتہا پر جاپہنچا ہے کہ صدیوں پرانی مساجد کو شہید کرکے مندروں کی تعمیر کی منظم کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

نماز فجر سے قبل مسجد شہید

بھارتی فلم نگری کے بادشاہ کہے جانے والے شاہ رخ خان کو زندہ جلانے کی دھمکی دے دی گئی ہے کیونکہ ان کی فلم میں ہیروئن نے اس رنگ کے کپڑے پہنے ہیں جو ان کے مذہب میں مقدس سمجھا جاتا ہے۔

شاہ رخ خان کو زندہ جلانے کی دھمکی

یہاں تک تو ہندو انتہا پسندوؤں کی دہشتگردی اپنے ہی ملک کے اندر تھی لیکن اب وہ بین الاقوامی طور پر دھمکیوں پر اتر آئے ہیں۔

بھارتی ہندو انتہا پسندوں کا بغض اور مسلم دشمنی اس حد تک آچکی ہے کہ چانکیا کے چیلوں کو پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے عالمی سطح پر مودی کو آئینہ دکھانا بھی نہ بھایا، گجرات کے قصائی کے نام سے مشہور بھارت کے موجودہ وزیر اعظم کو اس کی مشہور عرفیت سے پکارنے پر بلاول کے سر کی قیمت تک مقرر کردی۔

میرے سر کی قیمتیں لگانا میرے مؤقف کی جیت ہے

دیکھنا یہ ہے کہ کیا اس سب کے باوجود ہر وقت انسانی حقوق کا پرچار کرنے والی عالمی تنظیموں اور ریاستوں کی آنکھیں کھلیں گی یا وہ ایک بہت بڑی تجارتی منڈی کھوجانے کے ڈر سے منافقت سے بھرپور بیانات ہی دیتے رہیں گے۔

انڈیا

BILAWAL BHUTTO

Shah Rukh Khan

Hindu Extremism

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div