پنجاب میں سیاسی بحران، گورنر ہاؤس اور وزیراعلی آفس میں الگ الگ اجلاس طلب

گورنر کی وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت، جب کہ اسپیکر نے اقدام غیر آئینی قرار دے دیا

پنجاب اسمبلی توڑنے اور بچانے کی جنگ جیتنے کے لئے گورنر ہاؤس اور وزیراعلیٰ آفس میں دو دو الگ الگ اجلاس طلب کرلئے گئے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پنجاب اسمبلی توڑنے کے اعلان اور گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کے بعد صوبے میں عجیب سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

ایک طرف گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو آج اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے سہ پہر چار بجے اجلاس طلب کر رکھا ہے، تو دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گورنر کی جانب سے بلائے اجلاس کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔

گورنر پنجاب کی ہدایت پر گورنر ہاؤس میں اجلاس کے لیے رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، اور مسلم لیگ ن اورپیپلز پارٹی کے20 سے زائد رہنما گورنرہاؤس پہنچ چکے ہیں۔

دوسری جانب وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے وزیراعلی آفس میں مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

وزیراعلی آفس میں شیڈول اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا جائے گا، اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

PTI

Governor of Punjab

CM PUNJAB PERVEZ ELAHI

Tabool ads will show in this div