سلیم ملک کے الزامات پر شعیب اختر بھی راشد لطیف کی حمایت میں بول پڑے
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے راشد لطیف اور سلیم ملک کو کہا ہے کہ وہ اپنی رزت کا خیال رکھیں۔
یوٹیوب پر اپنی ویڈیو میں شعیب اختر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کا دردناک معاملہ میچ فکسنگ ریا ہے۔
شعیب اختر نے کہا کہ اپنے اختلافات دوسروں کے سامنے ضرور رکھیں لیکن ذاتی حملوں سے گریز کیا جانا چاہیے۔ راشد لطیف بہت نفیس انسان ہیں، میں انہیں ذاتی طور پر بہت اچھی طرح جانتا ہوں۔
راولپنڈی ایکسپریس کا کہنا تھا کہ میرا کراچی سے بہت تعلق رہا ہے اور ابھی بھی ہے، میرے کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں کراچی کے اردو بولنے والوں کا بہت ہاتھ رہا ہے، وہ نہ ہوتے تو مجھے کرکٹ کھیلنے میں بہت تکلیف ہوتی یا شائد میں کرکٹر نہ ہوتا۔
کراچی کے مختلف علاقوں کا ذکر کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ الاعظم ، لالوکھیت اور 10 نمبر کے لڑکے مجھےموٹر سائیکل پر لے جاتے، وہ کرفیو کے دنوں میں بھی میرا خیال رکھتے۔ اس وقت حالات بہت برے تھے لیکن کسی نے مجھے بوری میں بند کرنے کی دھمکی نہیں دی۔
شعیب اختر نے کہا کہ اللہ ہمیشہ انصاف کرتا ہے، کسی اچھے سے ساتھ برا یا برے کے ساتھ اچھا نہیں ہوسکتا، وقت کلا انتظار کیجیے اور دیکھیں کہ کون ہیرو اور کون ولن رہا۔
سلیم ملک کو مشورہ دیتے ہوئے سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ میڈیا پر آکر بیان بازی کرنا اور کسی کو بدمعاش کہنا کسی طرح بھی اچھی بات نہیں، میں سلیم ملک، راشد لطیف اور عطا الرحمان کو بہت برسوں سے جانتا ہوں۔ اس لئے انہیں یہی کہوں گا کہ کسی کی عزت اچھالنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
معاملہ کیا ہے
راشد لطیف اور سلیم ملک کے درمیان تنازع کم و بیش 28 سال پرانا ہے، 1994 مٰں راشد لطیف اور باسط علی نے دورہ زمبابوے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سلیم ملک اور دیگر کھلاڑی سٹے بازی میں ملوث ہیں۔
میچ فکسنگ کے الزام میں سلیم ملک پر تاحیات پابندی لگی تھی جب کہ کئی کرکٹرز پر جرمانے بھی ہوئے تھے۔
گزشتہ دنوں سلیم ملک نے پریس کانفرنس میں راشد لطیف پر الزام لگائے کہ ان کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے اور الطاف حسین سے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔ وہ کھلاڑیوں کو جان سے مارنے اور بوری میں لاش ڈال کر پھنکوانے کی دھمکیاں دیتے۔