’’تنخواہ کہاں سے دیں گے‘‘ سپریم کورٹ نے پی آئی اے کی مزید بھرتیوں کی استدعا مسترد کردی
سپریم کورٹ نے قومی ایئرلائن کی مزید بھرتیوں کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی۔
قومی ایئر لائن میں 5 نئے جہازخریدنے کا صرف فیصلہ ہوا تو پہلے ہی ضرورت سے زائد ملازمین کے بوجھ تلے دبی پی آئی اے کے حکام نے مزید 250 افراد کی بھرتی کی اجازت کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔
سپریم کورٹ میں پی آئی اے کی بھرتیوں کی اجازت کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، وکیل قومی ائیرلائن نے عدالت کو مؤقف پیش یا کہ پی آئی اے 5 نئے جہاز خریدنا چاہ رہی ہے، جس کے لئے اضافی عملے کی ضرورت ہے۔
پی آئی اے نے عدالت سے ملازمین کی نئی بھرتیوں کی اجازت طلب کی، تو سینکڑوں نئی بھرتیوں کا سن کر عدالت عظمیٰ بھی حیران رہ گئی، اور استفسار کیا کہ پہلے تو یہ بتائیں کہ نئے ملازمین کو تنخواہیں کہاں سے دیں گے، نئی بھرتیاں کیوں اور کن عہدوں پر کرنی ہیں۔
وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ پی آئی اے کو فوری طور پر 80 پائلٹس سمیت 250 بھرتیاں کرنی ہے۔
عدالت نے قومی ایئرلائن کی مزید بھرتیوں کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی، اور نئے جہازوں کے لیے روٹس اور ادائیگی کے علاوہ بزنس پلان کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔