2018 میں شروع ہونے والی سازش کے باعث ملک چھوڑنا پڑا، سلیمان شہباز

جاوید اقبال احتساب کے نام پر ایک سیاہ دھبہ ہیں، سلیمان شہباز

وزیراعظم شہبازشریف کے بیٹے سلیمان شہباز کا کہنا ہے کہ 2018 میں سازش کا آغازہوا، اور مجھے اس سازش پر ملک چھوڑنا پڑا۔

لندن میں میڈیا سے غیررسمی بات کرتے ہوئے شہبازشریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کا کہنا تھا کہ 4 سال کے بعد پاکستان جا رہا ہوں، پاکستان میرا وطن ہے ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے۔

سلیمان شہباز کا کہنا تھا کہ 2018 میں سازش کا آغاز ہوا اور شریف فیملی اور ن لیگ کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا، مجھے اس سازش پر ملک چھوڑنا پڑا۔

سلیمان شہباز نے مزید کہا کہ سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال احتساب کے نام پر ایک سیاہ دھبہ ہیں، جاوید اقبال کو بلیک میل کیا گیا کہ وہ شریف فیملی کو انتقام کا نشانہ بنائیں۔

سلیمان شہباز کو سرنڈر کرنے کا حکم

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو وزیراعظم شہبازشریف کے بیٹے سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا، اور سلیمان شہباز کو 13 دسمبر تک سرنڈر کرنے کا حکم بھی دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم شہبازشریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، سلیمان شہباز کے وکیل امجد پرویز عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور مؤقف پیش کیا کہ سلیمان شہباز اکتوبر 2018 سے بیرون ملک ہیں، اور ان کے جانے کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سلمان شہباز کی عدم موجودگی میں حفاظتی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

وکیل امجد پرویز نے استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ سلمان شہباز 11 دسمبر کو سعودی ایئر لائن پر پاکستان واپس آئیں گے، ایئرپورٹ سے عدالت آنے تک سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روکیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ سلیمان شہباز کی عدم موجودگی میں ضمانت نہیں دی جائے گی، سلیمان شہباز کو عدالت آنے پر نہ گرفتار کیا جائے۔

عدالت نے حکم دیا کہ سلیمان شہباز کو سرنڈر کرنے کیلئے ایئرپورٹ آمد پر گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

salman shehbaz

Tabool ads will show in this div