اقلیتوں کو آزادی نہ دینے والے ممالک میں شامل کرنے پر پاکستان کا امریکا سے اظہار مایوسی
پاکستان نے امريکا کی جانب سے پاکستان کو اقليتوں کو مذہبی آزادی نہ دينے والے ممالک ميں شامل کرنے پر شدید مايوسی کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت ميں اقليتوں کو مذہبی آزادی حاصل نہيں، امریکی کمیشن کی سفارش کے باوجود بھارت کو فہرست میں شامل نہ کرنا زيادتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا امریکا نےاقلیتوں کی مذہبی آزادی کے معاملے میں پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا، امریکی کمیشن کی سفارش کے باوجود بھارت کا نام فہرست میں نہیں ڈالا گیا، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پاکستان کو یکطرفہ طور پر فہرست میں شامل کرنے پرپاکستان کو تشویش اور انتہائی مایوسی ہوئی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کے ملزمان کو قرار واقعی سزا دينے کا مطالبہ کیا، ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم نے اس واقعے پر اپنے شدید تحفظات سے افغان حکام کو آگاہ کیا ہے اور اپنے سفارت کاروں اور مشنز کی سیکیورٹی کو بڑھا دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ حملے کی مکمل تحقیقات اور مجرموں کے ساتھ ساتھ منصوبہ سازوں کو مثالی سزا دی جائے گی۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتايا کہ او آئی سی کے سيکرٹری جنرل دو روزہ دورے پر 11 دسمبر کو پاکستان آ رہے ہيں وہ آزاد کشمير بھی جائيں گے، ترجمان کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت جاری ہے، انسانی حقوق کے دن کے موقع پر کشمیریوں کو یاد رکھا جانا چاہیئے۔