آج کل گانا سنانے کے لیے نہیں دیکھنے کے لیے بنایا جاتا ہے ، ندیم بیگ
سینئراداکار ندیم بیگ نے کہا کہ اب کی فلموں میں پرانے وقتوں جیسی شاعری اور دھنیں نہیں رہیں۔
سما کے پروگرام سپر اوور میں پاکستان کی میگا بجٹ فلم ضرار کی کاسٹ کو مدعو کیا گیا ۔ سپر اوور کے مہمان بنے شان شاہد ، ندیم بیگ ، کرن ملک اور عدنان بٹ ۔
فلم کے میوزک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شان شاہد نے کہا کہ بد قسمتی سے اب پلے بیک سنگرز رہے نہیں ۔ انکی فلم ضرار کی سیچویشن یہ تھی کہ وہ ایک ایجنٹ کا کردار نبھا رہے تھے تو اسی لیے ان پر کسی گلوکار کی lip-sync مناسب نہیں لگتی. تو بیگ گراونڈ میوزک کے ذریعے گانوں کو شامل کیا گیا ۔ فلم میں عابدہ پروین ، راحت فتح علی خان ، آئمہ بیگ اور عمیر جسوال کی آوازوں کو شامل کیا گیا ۔ جبکہ اس فلم کے میوزک کو ساحر علی بگا نے کمپوز کیا۔
فلمی میوزک کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے فلم اسٹار ندیم بیگ نے کہا کہ ان کے وقتوں میں مہدی حسن ، احمد رشدی ، مسعود رعنا جیسی آواز ۔ وہ آوازیں ہی ایسی تھیں کہ اگر اداکار ہلکا بھی ہو تو بھی وہ فلمی سین کو بہتر بنادیتی تھیں۔
اس پر احمد علی بٹ نے کہا کہ ندیم صاحب آپ کی خود کی آواز بھی ۔۔ جو منڈیا دوپٹہ چھڈ میرا ۔
ندیم بیگ نے کہاکہ میں اب محسوس کرتا ہوں کہ اب گانے سنانے کے لیے دیکھانے کے لیے بنائے جاتے ہیں ۔ ان میں نہ شاعری ہوتی ہے نہ دھن ہوتی ہے بلکہ یہ شور محسوس ہوتا ہے ۔ لگتا ہے کہ جیسے کوئی لڑ رہا ہے ۔