اتحادی حکومت نے تخت لاہور پر نظریں جمالیں
سپہ سالار کی تعیناتی کے بعد اتحادی حکومت نے اب تخت لاہور پر نظریں جمالیں۔
سماء کے پروگرام میرے سوال میں گفتگو کے دوران وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اب ہمیں پنجاب کا رخ کرنا چاہیے۔ اور صوبے کو واپس لیناچاہیے۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی جدھر کا بہاؤ دیکھیں گے اس طرف چل پڑیں گے۔ وزیراعلٰی پنجاب کی بھی خواہش ہوگی کہ معافی تلافی ہوجائے۔
ان کا کہنا تھا موجودہ صورتحال کے سب قصوروار ہیں، ماضی بھلا کرایک نئے دورکا آغازکرنا ہوگا۔ جنرل باجوہ نے 75 سال کی بیلنس شیٹ بنانے کاموقع دیاہے۔ امید ہے جنرل باجوہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ملک کی خدمت کرتے رہیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل باجوہ کا 6سالہ دور ایک اچھا تجربہ تھا، جنرل باجوہ نے صبر کا مظاہرہ کیا اور معیشت کو ترجیح دی، جنرل قمرجاوید باجوہ کو اچھے الفاظ میں یاد رکھا جائے گا۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد نے 2018 کی غلطی کودرست کردیا۔ آج بھی پاکستانیوں کی بڑی اکثریت ن لیگ اور اتحادیوں کیساتھ ہے، میری تجویز ہے جب بھی الیکشن ہوں ہمیں اتحاد سے الیکشن لڑنا چاہیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سیاستدانوں سمیت آئینی اداروں نے اپنا حصہ ڈالاہے، کئی ماہ سے ہیجانی کیفیت تھی،اب وہ ختم ہوگئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتحادیوں نے آرمی چیف کی تعیناتی کامینڈیٹ وزیراعظم کو دے دیا تھا، آرمی چیف کی تقرری میں آصف زرداری کی رائے بہت اہم تھی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے رہے کہ سمری پر کھیلیں گے، عمران خان کو اپنےبہت سے فیصلوں سے پیچھے ہٹنا پڑا، عمران خان نے کبھی دانشمندی کے فیصلے نہیں کیے، مجھے یقین تھاسمری پرلڑائی نہیں ہوگی۔