توشہ خانہ ریفرنس: نااہلی کیخلاف دائر درخواست پر فل بینچ تشکیل
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے فل بینچ تشکیل دے دیا ہے۔ فل بینچ کی سربراہی چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کریں گے۔
عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست پر فل بینچ بدھ 23 نومبر کو تشکیل دیا گیا۔
بینچ کے دیگر اراکین میں جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی شامل ہیں۔ درخواست قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 95 کے ووٹر جابر عباس کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے، اس وجہ سے الیکشن کمیشن کے پاس کسی کو نا اہل قرار دینے کا بھی اختیار نہیں ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سابق وزیراعظم کی توشہ خانہ ریفرنس میں نا اہلی سے متعلق فیصلہ 19 ستمبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے گزشتہ ماہ اکتوبر میں فیصلہ سناتے ہوئے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو الزامات ثابت ہونے پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کرپٹ پریکسٹس کے مرتکب ہوئے ہیں اس لیے انھیں آئین کے آرٹیکل 63 پی کے تحت نااہل قرار دیا جاتا ہے۔ مختصر فیصلے میں عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن میں توشہ خانہ ریفرنس کی گذشتہ سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’الیکشن کمیشن عدالت نہیں بلکہ کمیشن ہے، جب تک ہائی کورٹ کی نگرانی نہ ہو کوئی ادارہ عدالت نہیں بن جاتا۔
بیرسٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا تھا کہ ’ایسا نہیں ہو سکتا کہ دس برس پرانی چیز اٹھا کر سوال کر دیا جائے۔ یہ ایک سیاسی کیس ہے اور اپوزیشن اس پر پریس کانفرنسز بھی کر رہی ہے۔‘