لاہور کے نجی اسپتال می قوت سماعت و گویائی سے محروم بچوں کا مفت علاج
لاہور کے نجی اسپتال نے سماعت و گویائی سے محروم بچوں کا مفت علاج کرنے کا بیڑا اٹھا لیا۔
پاکستان میں 10 لاکھ سے زائد بچے سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہیں، اور ان بچوں کے لئے لاہور کا ایک نجی اسپتال امید کی ایک کرن بن کر سامنے آیا ہے۔
نجی اسپتال میں سماعت اور قوت گویائی سے محروم بچوں کی سرجری کا آغاز کردیا گیا ہے، اور سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ مستوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے بچوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق ایک کان کے امپلانٹ پر 25 سے 30 لاکھ کا خرچہ آتا ہے جو اسپتال برداشت کررہا ہے۔ سرجنز کا کہنا ہے کہ امپلانٹ کے بعد بچوں کی سپیچ تھیراپی کا آغاز کیا جاتا ہے، اب تک 6 بچوں کی کامیاب سرجری کی جاچکی ہے۔
نجی اسپتال سی ای او ایور کئیر میں متعدد بچے آپریشن کے بعد سماعت اوربولنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں، اور بچوں کی آواز سن کر والدین کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں۔
اسپتال کے ڈاکٹرعمران سعید کا کہنا ہے کہ خاندان میں ہونے والی شادیوں کے باعث پاکستان میں ایسے کیسز کی تعداد زیادہ ہے، اس کی جتنی جلدی تشخیص ہو اتنا بہترعلاج ممکن ہے۔