کراچی:ڈیفنس میں اہلکار کا قتل، تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم
کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز فائیو میں پولیس اہل کار کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جب کہ ملزم خرم نثار کے ریڈ وارنٹ کیلئے پولیس نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) سے بھی رابطہ کرلیا۔
کراچی پولیس نے اہلکار کے قتل میں ملوث سوئیڈن فرار ہونے والے ملزم خرم نثار کے ریڈ وارنٹ کیلئے بدھ 23 نومبر کو ایف آئی اے سے رابطہ کیا۔
دوسری جانب واقعہ کی تہہ تک جانے اور تحقیقات کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ کمیٹی چار اراکین پر مشتمل ہوگی۔
ایس ایس پی ساؤتھ کی جانب سے قائم کی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ایس پی انویسٹی گیشن علی مردان ہونگے۔ کمیٹی ایک ہفتے میں معاملے کی رپورٹ جمع کرانے کی مجاز ہوگی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پولیس تاحال ملزم کے ہمراہ موجود لڑکی کا پتا نہیں چلا سکی ہے۔ پولیس نے ملزم خرم نثار پر لڑکی اغوا کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جب کہ ملزم کی رہائش گاہ سے برآمد پستول کا فرانز ک بھی نہیں کرایا گیا۔
قبل ازیں ملزم پولیس کو چکمہ دے کر منگل کی صبح چار بجے ایئرپورٹ پر بورڈنگ کرانے میں کامیاب ہوگیا اورساڑھے 6 بجے ٹرکش ایئرلائن کی فلائٹ سے بذریعہ استنبول سوئیڈن فرار ہوگیا۔ پولیس نے ملزم کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا پاسپورٹ بلاک کرنے کی بھی سفارش کردی ہے۔
خیال رہے کہ پیر کی رات 11 بج کر 40 منٹ پرموٹر سائیکل سوار دو اہلکاروں نے خرم نثار کی گاڑی کا تعاقب کیا تھا۔ پولیس کے دعوے کے مطابق گاڑی میں سے لڑکی کے چیخنے کی آوازیں آرہی تھیں جو کچھ فاصلے پر جاکر کار سے اترگئی۔
پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو روکا اور عبدالرحمان نامی اہلکار خرم نثار کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ گیا تھا جس کے بعد دونوں میں تکرار ہوئی۔ دونوں نے گاڑی سے اترکر اسلحہ تانا اور خرم نے گولی چلادی۔
گولی لگنے سے شاہین فورس کا اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گیا جس کی نماز جنازہ پولیس ہیڈکوارٹر میں ادا کی گئی۔ اہلکار کے قتل کا مقدمہ انسداد دہشتگردی، قتل، پولیس مقابلے کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا۔
پولیس نے ملزم کی گاڑی قبضے میں لے لی ہے، جب کہ چوکیدار اور دو رشتے داروں کو بھی حراست میں لیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ ملزم خرم نثار حال ہی میں سوئیڈن سے تعلیم حاصل کر کے وطن واپس لوٹا تھا۔