ایشین مکس مارشل آرٹ چیمپئن چائے کے ہوٹل پر کام کرنے پر مجبور

ہوٹل پر 12 گھنٹے کام کرتا ہوں پھر اسپانسر کے پیچھے بھاگتا ہوں، آغا کلیم

مکس مارشل آرٹ کے ایشین چیمپئن آغا کلیم گزر بسر کے لیے چائے کے ہوٹل پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

آغا کلیم کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے مکس مارشل آرٹ میں ناصرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر قومی پرچم سربلند کیا۔

پاکستان کے لیے مکس مارشل آرٹ میں گولڈ میڈل جیتنے والا آغا کلیم گزر بسر کے لیے چائے کے ہوٹل پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

آغا کلیم نے بتایا کہ ایشین مکس مارشل آرٹ چیمپئن شپ میں شرکت کے لئے فلائٹ چھوٹ جانے کی وجہ سے 4 دن ایئرپورٹ پر رہا، ایونٹ میں صرف بیس سیکنڈ میں حریف کو ناک آؤٹ کیا۔

ایشین چیمپیئن نے کہا کہ ایک بین الاقوامی ایونٹ میں شرکت کے لیے انہیں تھائی لینڈ جانا تھا لیکن مالی مسائل اور ویزا کے حصول میں دشواری کے باعث نہ جاسکے۔

آغا کلیم نے کہا کہ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ 12 گھنٹے ہوٹل پر کام کرتا ہوں پھر اسپانسر کے پیچھے بھاگتا ہوں۔

mma

AGHA KALEEM

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div