اہم ترین تعیناتی: وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے مشاورت مکمل
اہم ترین عہدے پر نئی تعیناتی سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف کی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے مشاورت مکمل ہوگئی، دونوں رہنماؤں نے ناموں کو وقت سے پہلے ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حتمی فیصلہ اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ہوگا۔ نواز شریف کے الیکشن مقررہ مدت پر کرانے کے مشورہ پر قیادت نے اتفاق کرلیا۔
لندن میں وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی، جس میں اہم ترین عہدے پر نئی تعیناتی سے متعلق مشاورت مکمل کرلی گئی۔
شہباز شریف اور نواز شریف کے درمیان اس حوالے سے بات چیت کے کئی راؤنڈز ہوئے، آج کی میٹنگ میں مریم نواز، سلمان شہباز، عابد شیر علی، حسن نواز، حسین نواز بھی شریک ہوئے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی میٹنگ کا ویڈیو لنک کے ذریعے حصہ تھے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور نواز شریف کے درمیان طے پانے والے نکات کا پی ڈی ایم کے رہنماؤں سے مشاورت کے بعد اعلان کیا جائے گا، جس پر نواز شریف نے بھی رضا مندی ظاہر کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی جلد واپسی پر بھی اتفاق ہوگیا، ان کے رواں سال ہی وطن واپس آنے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگز کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے مطالبے اور تجاویز پر گفتگو پر نواز شریف کا لہجہ سخت ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی جتھے کے زور پر کسی کا مطالبہ یا تجویز نہیں مانیں گے، الیکشن کا مقررہ وقت سے پہلے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
مریم نواز شریف نے بھی اپنی والد کی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ کسی لشکر کشی کے آگے سرتسلیم خم نہیں کرنا۔ باقی رہنماؤں نے بھی اس کی تائید کی۔
لندن میٹنگ میں پی ٹی آئی مارچ کو نظر انداز کرکے ردعمل نہ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ نواز شریف نے حکومت کو معاشی بحران پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دیدی۔
تازہ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف لندن سے وطن واپسی کیلئے روانہ ہوگئے، انہیں نواز شریف نے رخصت کیا۔