امریکا میں وسط مدتی انتخابات: ابتدائی نتائج میں ری پبلکن پارٹی کو برتری
امریکا میں گزشتہ روز ہونے والے وسط مدتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے تحت ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے۔
منگل کے روز امریکا کے ایوان زیریں (کانگریس) کی تمام (435) نشستوں اور ایوان بالا (سینیٹ) کی ایک تہائی (35) پر انتخابات ہوئے۔
امریکا میں پولنگ سے پہلے ہی ساڑھے چار کروڑ سے زیادہ امریکی شہریوں نے ڈاک یا میل ان (بذریعہ ای میل) ووٹ ڈال چکے تھے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایوان زیریں (کانگریس) کے 435 نشستوں میں سے 373 کے نتائج کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی 199 نشستیں جیت گئے جبکہ موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن کی پارٹی ڈیموکریٹس کو 174 نشستیں مل سکی۔
امریکی کانگریس کے 435 رکنی ایوان میں اکثریت کےلیے کسی بھی پارٹی کو 218 نشستیں درکار ہوتے ہیں۔
امریکا میں وسط مدتی انتخابات میں ایوان نمائندگان کی تمام 435 نشستوں کے علا وہ سینیٹ کی 35 نشستوں، 36 ریاستوں کے گورنروں سمیت ریاستی اسمبلیوں اور مقامی سطح پر عوامی نمائندوں کا انتخاب ہو رہا ہے۔
سینیٹ کے 35 نشستوں میں سے 30 کے نتائج کے مطابق ری پبلکن پارٹی 18 نشستیں جیت چکی ہے جبکہ ڈیموکریٹس کے حصے میں 12 نشسیتں آگئی۔
سینیٹ میں مجوعی طور پر ری پبلکن پارٹی کے اراکین کی تعداد 47، ڈیموکریٹس اراکین 46 جبکہ دو آزاد اراکین بھی موجود ہیں۔ سینیٹ کے 5 نشستوں کے نتائج آنا ابھی باقی ہے۔
مجموعی طور پر 100 نشستوں پر مشتمل امریکی سینیٹ میں کسی پارٹی کو اکثریت کےلیے 51 نشستیں درکار ہیں۔
خیال رہے کہ کانگریس اور سینیٹ میں ری پبلکن پارٹی کی برتری کی صورت میں موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کو قوانین کی منظوری اور دیگر اقدامات میں مشکلات پیش آئیں گی۔